فاروق ستار نائن زیرو پر چھاپے کا الزام عامر خان پر ڈالنا چاہ رہے ہیں، ترجمان ایم کیو ایم پاکستان

پیر 23 اپریل 2018 23:03

فاروق ستار نائن زیرو پر چھاپے کا الزام عامر خان پر ڈالنا چاہ رہے ہیں، ترجمان ایم کیو ایم پاکستان
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان بہادرآباد گروپ کے ترجمان نے کہا ہے کہ عامر خان نے ذمہ دار کی حیثیت سے کارکنان کی آواز سے آواز ملائی۔ فاروق ستار نائن زیرو پر رینجرز کے چھاپے کا الزام عامر خان پر ڈالنا چاہ رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ترجمان ایم کیو ایم پاکستان نے مزید کہا کہ 23 اگست کے بعد عامر خان کو سینئر ڈپٹی کنوینر منتخب کیا گیا تھا۔

ان کو سینئر ڈپٹی کنوینر فاروق ستار کی سربراہی میں منتخب کیا گیا تھا۔ فاروق ستار جانتے ہیں عامر خان کی واپسی کا پالیسی فیصلہ کس کا تھا۔متحدہ پاکستان کے ترجمان نے کہا کہ فیصلے سے پہلے عامر خان سے ملاقات کرنے والے وفد میں فاروق ستار شامل تھے۔ ایسا تھا تو فاروق ستار 3 سال تک کیوں خاموش رہی پی ایس پی سے کسی قسم کا اتحاد اکثریتی کارکنان کی رائے پر مسترد کیا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ ماضی کی غلطیوں کا ازالہ کرکے تنظیم کو آگے لے جانا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان اور اس کے اصولوں کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔23اگست کا فیصلہ فاروق ستار کا تنہا ہوتا تو 5 فروری کو تحریک ساتھ ہوتی۔ 23اگست کے فیصلے پر عملدرآمد میں تحریک نے مشترکہ حصہ لیا تھا۔ خالد مقبول صدیقی، رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو ذمہ داری سنبھالنے کی متعدد پیش کش کی۔

خالد مقبول صدیقی کو متفقہ تحریک کا کنوینر بنایا تھا اور وہ سربراہی کریں گے۔واضح رہے کہ فاروق ستار نے کہا تھا کہ عامر خان نہ ہوں تو رابطہ کمیٹی کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہوں، عامر خان سے پہلے بھی دو مرتبہ لڑائی ہوچکی ہے، ساری رابطہ کمیٹی ایک طرف اور عامر خان ایک طرف ہوتے تھے، پہلے میں دکھاوے کا سربراہ تھا، اب خالد مقبول ہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ عامر خان جرائم پیشہ افراد کو ٹائون اور یوسیز میں لگارہے ہیں، ایسی ایم کیو ایم میں کام نہیں کرسکتا جس میں بدنام زمانہ لوگ شامل ہوں جبکہ کارکنان کہہ رہے ہیں کہ نائن زیرو پر رینجرز کا چھاپہ عامر خان نے پڑوایا تھا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں