سندھ بھر میں بجلی کی کمی اور پانی کے بحران نے صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے، سندھ یونائیٹڈپارٹی

بحرانی کیفیت صرف پینے کے صاف پانی تک ہی محدود نہیں رہی بلکہ سندھ کے بیشتر زرعی علاقے کوبھی پانی کی شدید ترین کمی کا سامنا ہے ،سیدزین شاہ

اتوار 20 مئی 2018 18:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2018ء) سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے سینئر نائب صدر سید زین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی سمیت خصوصاًً سندھ بھر میں بجلی کی کمی اور اس کے باعث پیدا ہونے والے پانی کے بحران نے صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے۔ بجلی اور پانی کے بحران سے عوام کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔ سندھ میں جاری یہ پانی کی بحرانی کیفیت صرف پینے کے صاف پانی تک ہی محدود نہیں رہی بلکہ سندھ کے بیشتر زرعی علاقے بھی پانی کی شدید ترین کمی کی صورت حال کا سامنا کررہے ہیں،یہ بات انہوں نے حیدر منزل کراچی میں سندھ میں بجلی اور پانی کے بحران پر خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن قریب آتی ہی پیپلز پارٹی کی حکومت قوم پرست بن جاتی ہے اور مگرمچھ کے آنسو بہاتی ہے۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت ڈرامہ بازی کر رہی ہے کہ وفاق نے پانی روک رکھاہے بلکہ پی پی ٹولے کی بااثر سیاسی شخصیات زرعی پانی کی چوری میں ملوث ہیںاورسندھ کے جاگیردار حکمران ٹولے نے پانی کا مصنوعی بحران پیدا کرکے زراعت سے وابستہ لاکھوں کسانوں کو فاقہ کشی پر مجبور کردیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آصف علی زرداری اور اس کے ساتھی جاگیردار پانی کا مصنوعی بحران پیدا کرکے اپنی لاکھوں ایکڑ زرعی زمینیں آباد کررہے ہیں جب کہ غریب آباد گار زمینوں اور پینے کے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔پیپلز پارٹی کے شاہی ٹولے کی کرپشن اور پانی چوری کی وجہ سے سندھ کی آباد زرعی زمینیں قحط سالی کا شکار ہو رہی ہیںہزاروں ایکڑ زمیں بنجر ہو گئی ہیں۔

خوش سالی کہ وجہ سے لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ کے عوام کا معاشی قتل عام کر رہی ہے۔گنے کی فصل آئی تو شوگرملیں تاخیر سے چلائی گئیں گنے کے نرخ کم دیے گئے گندم کا سیز ن شروع ہوا تو باردانہ تاخیر سے آیا اور وہ بھی صرف کاغذوں میں جبکہ باردانہ پہلے ہی بااثر لوگوں میں تقیسم ہو چکا تھا اور اب کپاس کا سیزن ہے تو پھر پانی کی قلت پید ا کر دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ منظم سازش کے تحت برمی، بنگالی، بہاری، افغانیوں کو آسان تصدیق شدہ دستاویز کی بنیاد پر شناختی کارڈ فراہم کرکے مقامی سندھیوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔پیپلز پارٹی وفاق میں سندھ کی نمائندگی کر رہی ہے لیکن وہ خاموش تماشائی بھی ہوئی ہے۔ سندھ کے بنیادی وارثوں کے لیے صحت، تعلیم، روزگار اور دیگر بنیادی سہولیات کے دروازے بڑی تیزی سے بند کیے جارہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پانی کی چوری روکنے کے لئیے سندھ میں رینجرز کو نگرانی دی جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں