مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو کم کر دیا گیا ہے، اختیارات لیی بغیرایم کیوایم کسی حکومت کاحصہ نہیں بنے گی۔ ڈاکٹرخالد مقبول احمدصدیقی

تعمیراتی شعبے کو صنعت کادرجہ دیا جائے۔ ڈاکٹر فاروق ستار ایسوسی ایشن آف بلڈرزاینڈڈیولپرزکے مرکزی دفتر آبادہاؤس میںمنعقدہ تقریب سے خطاب

بدھ 18 جولائی 2018 00:10

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2018ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی کی کنوینر ڈاکٹرخالد مقبول احمد صدیقی نی کہا ہی کہ مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو کم کر دیا گیا ہے، اختیارات لئی بغیر ایم کیو ایم کسی حکومت کا حصہ نہیں بنی گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنی ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد)کے مرکزی دفترآبادہاؤ س میںمنعقدہ تقریب سی خطاب کرتی ہوئے کیا۔

اس موقع پر ایم کیو ایم کی سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار، سندھ اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن،آباد کی چیئرمین محمد عارف یوسف جیوا، سینئر وائس چیئرمین فیاض الیاس، سدرن ریجن کی چیئرمین الطاف تائی، محمد حسن بخشی اور آباد کی ممبران کی بڑی تعداد موجود تھی۔

(جاری ہے)

خالد مقبول صدیقی نی کہا کہ کراچی چلتا ہی تو پاکستان چلتا ہے، ٹیکس دینی کا کلچر بھی صرف کراچی میں ہے، مردم شماری درست ہوئی تو قومی اسمبلی میں کراچی کی نمائندگی 25 فیصد ہوجائی گی، تمام جماعتوں کو کراچی کی درست مردم شماری کی لئی آواز اٹھانی چاہیے۔

انہوں نی کہا کہ کراچی کا 65 سی 75 فیصد مینڈیٹ ایم کیو ایم کو ملی گا، اختیارات لیی بغیر کسی حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے، کراچی کی میئر کی پاس کوئی اختیار نہیں، حکومت میں آئی تو تمام اختیارات میئر کو دیں گے، کراچی کی ترقی بھی اس وقت ہوئی جب ایم کیو ایم کو بااختیار حکومت ملی۔ میٹرو بس ایم کیو ایم کا منصوبہ ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار نی تعمیراتی شعبی کو صنعت کا درجہ دینی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبی کو صنعت کا درجہ ملنی کی بعد آباد کا ملک گیر کردار سامنی آئی گا، ایم کیو ایم حکومت میں آئی تو تعمیراتی شعبی کو صنعت کا درجہ دلانی کی بھرپور کوشش کری گی،صنعت کا درجہ ملنی کی بعد وسائل کی فراہمی وفاقی حکومت کی ہوگی، تعمیراتی شعبہ چلی گا تو 70 دیگر صنعتیں بھی چلیں گی اور روزگار کی مواقع پیدا ہوں گے۔ خواجہ اظہار الحسن نی خطاب کرتی ہوئی کہا کہ پاکستان کی تعمیر،ترقی اور خوشحالی کا مرکز کراچی ہے، شہر میں 65 سال میں ایم کیو ایم کو صرف ایک بار بااختیار حکومت ملی جس میں تیز رفتاری کی ساتھ ترقیاتی منصوبی شروع کیی گئے، ایم کیو ایم کا بااختیار دور سال2008 سی قبل تھا جس میں کراچی کی ترقی کی لی بی مثال کام کیا اور شہر کی لیی ہر فورم پر آواز اٹھائی، کراچی شہر اور صوبی کی مفاد میں ایم کیو ایم نی کی بی سی ای کو ایس بی سی ای بنانی کی حمایت کی تاکہ شہری و دیہی ہم آہنگی پیدا ہو۔

آباد کی چیئرمیں محمد عارف یوسف جیوا نی خطاب کرتی ہوئی کہا کہ سب سی زیادہ ٹیکس دینی والا شہر کراچی معاشی بدحالی اور بی روزگاری کا شکار ہے۔ انہوں نی کہا کہ مردم شماری میں کراچی کی ساتھ ناانصافی کی گئی ہے،کراچی کی آبادی ڈھائی کروڑ سی زائد ہے، غلط مردم شماری سی پلاننگ متاثر ہوئی ہے۔ عارف جیوا نی کہا کہ کراچی شہر 54 فیصد کچی آبادیوں پر مشتمل ہے،کچی آبادیوں کو ماڈل شہر بنانی کی لیی آباد ہر ممکن تعاون کی لیی تیار ہے،عام آدمی کو چھت فراہم کرنا آباد کی اولین ترجیح ہی جس کی لیی آباد نی ایفورڈایبل ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز کیا ہے۔

ایم کیو ایم ایفورڈ ایبل ہاؤسنگ کو اپنی بنیادی ترجیحات میں شامل کرے۔ چیئرمین آباد نی مطالبہ کیا کی ایفورڈایبل ہاؤسنگ منصوبی کی لیی ون ونڈو آپریشن کا نظام متعارف کرایا جائے۔ انہوں نی مطالبہ کیا کہ پاکستان مین انگلش مارگیج سسٹم متعارف کرایا جائی جس کی تحت قرضی کی مکمل ادائیگی تک ٹوٹل قرضہ دینی والی مالیاتی ادای کی پاس ہی رہتا ہی اور قرضہ صرف قومی شناختی کارڈ پر دیا جاتا ہے۔ انگلش مارگیج سسٹم سی کم آمدنی والی طبقی کو اپنا گھر حاصل کرنی میں آسانی ہوگی۔ آخر میں آباد کی سینئر وائس چیئرمین فیاض الیاس نی تمام مہمانوں کی شرکت پر ان سی اظہار تشکر کیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں