کراچی میں مذہبی ہم آہنگی کی ایک نئی مثال ، سنی اور شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والوں نے ایک ساتھ نماز ادا کی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 18 جولائی 2018 13:12

کراچی میں مذہبی ہم آہنگی کی ایک نئی مثال ، سنی اور شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والوں نے ایک ساتھ نماز ادا کی
کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 جولائی 2018ء) : کراچی کے علاقہ گلشن اقبال کے قریب مذہبی ہم آہنگی کی ایک نئی مثال اس وقت دیکھنے میں آئی جب فرقی واریت اور مسالک کے فرق کو پچھاڑ کر سنی اور شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والوں نے ایک ساتھ نماز ادا کی۔ سوشل میڈیا پر تصاویر بھی گردش کرنے لگیں۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز حکیم سعید گراؤنڈ گلشن اقبال کے ساتھ مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان اچانک آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی شروع کر دی۔

مخالفین کی آپس میں ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی سے ماحول کشیدہ ہو گیا لیکن اتنے میں ہی اذان مغرب کا وقت ہو گیا اور مسجد سے اذان کی صدا آگئی۔ جس کے بعد مذہبی ہم آہنگی کی ایک نئی اور چشم کُشا مثال دیکھنے میں آئی۔

(جاری ہے)

اذان مغرب کے بعد سنی اور شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والوں نے ایک ساتھ نماز کی ادائیگی کی۔ جماعت اسلامی کے اُمیدوار اُسامہ رضی امام ، جو اہل سنت ہیں ، نے نماز کی امامت کروائی جبکہ شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے ایم کیو ایم کے رہنما علی رضا عابدی سمیت پارٹی کے تمام کارکنان نے ان کے اُسامہ رضی کی امامت میں نماز کی ادائیگی کی۔

تمام کارکنان مغرب کی اذان ہوتے ہی کام کاج چھوڑ کر صف میں شامل ہوئے۔ نماز پیپلز پارٹی کے کیمپ کے عین سامے باجماعت ادا کی گئی۔ اس باجماعت نماز کی ادائیگی میں 3 مختلف مسالک اور 6 سے زائد سیاسی جماعتوں کے کارکنان شریک تھے۔
گذشتہ شب باجماعت ادا کی جانے والے اس نماز مغرب کی تصاویر سوشل میڈیا پر بھی گردش کر رہی ہیں۔

اب اس تصویر کے کئی مثبت پہلو ہیں۔ پہلا تو یہ کہ یہ تصویر اور اس میں کھڑے لوگ سیاست میں اختلاف ہونے، مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق ہونے اور مختلف نظریات کو سپورٹ کرنے اور آپس میں ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرنے کے باوجود اذان کی آواز پر ایک ساتھ اللہ کے حضور کھڑے ہو گئے جو گالم گلوچ اور نفرت کی سیاست میں تازہ ہوا کا وہ ہلکا سا جھونکا ہے جو شدید گرمی کے باوجود بھی خوشگوار اثر رکھتا ہے۔

  دوسرا پہلو یہ ہے کہ اس تصویر میں ہمیں مذہبی ہم آہنگی دیکھنے میں نظر آئی۔ اہل سنت امام کے پیچھے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے رہنما کی نماز کی ادائیگی اپنے آپ میں ایک مثال ہے۔اس تصویر کا تیسرا مثبت پہلو یہ ہے کہ ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی ایک سینئیر سیاستدان ہیں جنہوں نے جماعت اسلامی کے رہنما کی امامت میں نماز کی ادائیگی کی، جس سے صاف ظاہر ہے کہ اللہ کی بارگاہ میں سب برابر ہیں۔

علی رضا عابدی نے مشہور سیاستدان ہونے کے باوجود بھی اُسامہ رضی کی امامت میں نماز کی ادائیگی کی اور مذہبی مساوات کا عملی نمونہ پیش کیا۔سوشل میڈیا صارفین نے بھی اس تصویر کے وائرل ہوتے ہی سیاسی رہنماؤں کی اس ہم آہنگی کو خوب سراہا اور کہاکہ یہ تصاویر مذہبی مساوات اور ہم آہنگی کی ایک اچھی اور یقیناً ناقابل فراموش مثال ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں