فیصل واوڈا کی سیکیورٹی سے متعلق درخواست ایس ایس پی ویسٹ کے تحریری جواب کے بعد نمٹا دی گئی

24 گھنٹے کیلئے 8 پولیس اہلکاروں کی سیکیورٹی کافی ہے، پھر بھی مطمئن نہیں ہیں تو ججز کی سیکیورٹی بھی فیصل واوڈا پر لگوادیتے ہیں،چیف جسٹس کے ریمارکس

جمعرات 19 جولائی 2018 20:25

فیصل واوڈا کی سیکیورٹی سے متعلق درخواست ایس ایس پی ویسٹ کے تحریری جواب کے بعد نمٹا دی گئی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کی سیکیورٹی سے متعلق درخواست ایس ایس پی ویسٹ نے تحریری جواب کے بعد نمٹا دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے 24 گھنٹے کے لیے 8 پولیس اہلکاروں کی سیکیورٹی کافی ہے، پھر بھی مطمئن نہیں ہیں تو ججز کی سیکیورٹی بھی فیصل واوڈا پر لگوادیتے ہیں۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کی سیکیورٹی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

ایس ایس پی ویسٹ نے تحریری جواب جمع کرادیا۔ جواب میں کہا گیا کہ فیصل واوڈا کو سیکیورٹی کے 8 پولیس اہلکار فراہم کردیے ہیں۔ فیصل واوڈا کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پروونشل تھرٹ اسسمنٹ کمیٹی کے مطابق فیصلہ واوڈا کو سیکیورٹی فراہم نہیں کی جارہی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہمارا مقصد انتخابات میں تمام امیدواروں اور عوام کا تحفظ ضروری ہے۔

وکیل فیصل واوڈا نے موقف اپنایا کہ میرے موکل کو پولیس موبائل بھی فراہم نہیں کی گئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے آپ پولیس موبائل کو تیل کا خرچہ برداشت کریں، موبائل فراہم کرنے کا حکم ہم دیتے ہیں۔ 24 گھنٹے کے لیے 8 پولیس اہلکاروں کی سیکیورٹی کافی ہے، پھر بھی مطمئن نہیں ہیں تو ججز کی سیکیورٹی بھی فیصل واوڈا پر لگوادیتے ہیں۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل مصطفی میسر نے موقف دیا کہ فیصل واوڈا کو جو سیکیورٹی فراہم کہ جاری ہے وہ ججز کی سیکیورٹی سے زیادہ ہے۔

عدالت نے فیصل واوڈا کی سیکیورٹی سے متعلق درخواست نمٹا دی۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ درخواستگزار کی سیکیورٹی اور محفوظ نقل حرکت یقینی بنائی جائے۔ دائر درخواست میں فیصل واوڈا نے موقف اختیار کیا تھا کہ میں این اے 249 سے الیکشن لڑ رہا ہوں۔ میرے مقابلے میں شدت پسند اور جرائم پیشہ عناصر ہیں۔ جرائم، کرپشن کے خلاف آواز اٹھانے پر سیکیورٹی تحفظات ہیں۔ پی ٹی آئی سیکیورٹی کے لیے متعلقہ حکام کو خط تحریر کر چکی اگر نجی سیکیورٹی سے کوئی حملہ آور متاثر ہوا تو اسے سیاسی طور پر اسکینڈلائز کرنے کا اندیشہ ہے۔ انتخابات کے انعقاد تک سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں