حکومت میں نہ ہونے کے باوجود کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑا ،حافظ نعیم الرحمن

کے الیکٹرک اور نادرا سے ریلیف دلوایا ،ْٹرانسپورٹ اور پانی سمیت دیگرمسائل بھی حل کرائیں گے ،پہاڑ گنج میں کارنر میٹنگ سے خطاب کراچی کا پانی نجی رہائشی اسکیموں کو دے کر کروڑوں روپے کمائے جارہے ہیں،ْکراچی کا پانی کسی اور کو نہیں دینے دیں گے ۔عوام سے ملاقات کے دوران گفتگو

ہفتہ 21 جولائی 2018 22:11

حکومت میں نہ ہونے کے باوجود کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑا ،حافظ نعیم الرحمن
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2018ء) جماعت اسلا می کراچی کے امیر و مجلس عمل کے حلقہ PS-129نارتھ ناظم آباد کے نامزد امیدوار حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارے پاس نہ حکومت تھی اورنہ اقتدار تھا لیکن پھر بھی ہم نے کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑا ،شہریوں کو کے الیکٹرک اور نادرا کے مسائل کے حوالے سے ریلیف دلوایا،شہر میں ٹرانسپورٹ اور پانی سمیت دیگرمسائل بھی حل کرائیں گے ،کراچی میں پانی کا مسئلہ اتنا مشکل نہیں جتنا بھتہ خوروں ،چوروںاور لٹیروں نے مشکل بنا دیا ہے یہ عوام کا پانی نجی رہائشی سوسائٹیوںاور اسکیموں کو دے رہے ہیں جس سے کرڑوں روپے کمائے جارہے ہیں ،کراچی کا پانی کسی اور کو نہیں دینے دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب PS-129کے علاقے ڈیسلوا کالونی پہاڑ گنج میں کارنر میٹنگ سے خطاب اورنارتھ ناظم آبادکے مختلف بلاکس میں عوام سے ملاقاتوں کے دوران عوام سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کو نرخوں میںسات سال تک اضافہ نہ کرنے کا پابند کرنااور نادرا کے ایس اوپی میں ترمیم کرنا جماعت اسلامی کی عوامی جدوجہد کی کامیابی اور فتح ہے ۔

انہوں نے کہاکہ آج پورا ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے پاکستان کا ہر شہری ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کا قرض دار ہو چکا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ عوام کے نام پرحکمران قرضہ لیتے ہیں اور عوام کی ترقی پر لگانے کے نجائے اپنی جیبیں بھرتے ہیںجب تک ہم دیانتدار اور ایماندار قیادت کو سامنے نہیں لائیں گے ذلت اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑے گا ،جب تک ملک سے سود کا نظام ختم نہیں ہوتا ہم مزید قرضوں میں جکڑے رہیں گے ۔

عوام باشعور ہیں وہ خود سوچیں اورایماندار اور اہل قیادت کا ساتھ دے کر مجلس عمل کو کامیاب کرائیں ۔انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل دینی جماعتوں کا اتحاد ہے جو تمام مسالک کی نمائندگی کرتی ہے ، انتشار ،تفرقے اور ٹوٹ پھوٹ کا ایجنڈا سامراج کا ایجنڈا ہے ، متحدہ مجلس عمل نے انہیں مستردکردیا ہے ،یہ وہی لوگ ہیں جو طویل عرصے سے حکمران بنے ہوئے ہیں اور امریکا کو خوش کرنے میں لگے ہوئے ہیں ،1970سے پاکستان میں بالخصوص سندھ میں پیپلز پارٹی حکومت کررہی ہے ، لیکن اس نے عوام کو محروم ابن محروم بنایا ،روٹی ، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگاکر عوام کو دھوکے اور فریب کے سوا کچھ نہیں دیا،لاڑکانہ میں 92ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں لیکن وہاں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں ،گلیوں اور محلوں میں پانی بہہ رہا ہے ، کوئی انفراسٹرکچر موجود نہیں ہے ، عوام کے ٹیکسوں کے اربوں روپے کہاں خرچ کیے گئے لسانیت وعصبیت کی سیاست کرکے عوام کو آپس میں لڑوایا گیا اور خود اقتدار کے مزے لوٹتے رہے ،پیپلز پارٹی والے جمہوریت کی بات کرتے ہیں 70سالوں سے آج تک کوئی ہاری اور کسان ان کی پارٹی کا نمائندہ نہیں بن سکا،یہ جمہوریت کے نام پر عوام کو دھوکا دے کر خود اقتدار میں جانا چاہتے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں