سیاسی درجہ حرارت میں اضافے اورروپے کی بے قدری کے باجود پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںگزشتہ ہفتہ تیزی کا رجحان غالب رہا

کے ایس ای100انڈیکس 900پوائنٹس بڑھ گیاجبکہ مارکیٹ کے سرمائے میں159ار ب روپے کا اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا جس سے سرمائے کا مجموعی حجم 83کھرب روپے سے بڑھ کر84کھرب روپے کی سطح پر جا پہنچا ، ہفتہ وار رپورٹ

اتوار 22 جولائی 2018 17:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2018ء) عام انتخابات قریب آتے ہی سیاسی درجہ حرارت میں اضافے اورروپے کی بے قدری کے باجود پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںگزشتہ ہفتہ تیزی کا رجحان غالب رہااور کے ایس ای100انڈیکس 900پوائنٹس بڑھ گیا جس سے انڈیکس41ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد پر بحال ہو گیا جبکہ مارکیٹ کے سرمائے میں159ار ب روپے کا اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا جس سے سرمائے کا مجموعی حجم 83کھرب روپے سے بڑھ کر84کھرب روپے کی سطح پر جا پہنچا ۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 3روزہ تیزی سے انڈیکس میں2129.82پوائنٹس کا اضافہ ہوا تاہم ہفتے کے پہلے اور آخری روز مندی کی وجہ سے انڈیکس1179.07پوائنٹس لوز کر گیا لیکن اس کے باوجود مارکیٹ میں تیزی کے اثرات زیادہ غالب رہے ،مقامی انسٹی ٹیوشنز اور بروکریج ہائوسز کی جانب سے منافع بخش حصص کیساتھ کم قیمت حصص کی خریداری میں عروج پر رہی جس کی وجہ سے مارکیٹ ٹریڈنگ کے دوران بلندوں کی جانب گامزن رہی ۔

(جاری ہے)

تجزیہ کاروں کے مطابق معاشی صورتحال بہتر نہ ہونے اور روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں ریکارڈ اضافے کے باوجود تیزی کا رجحان مارکیٹ کے مستحکم ہونے کی ضمانت نہیں کیونکہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے سابق چیئرمین و ڈائریکٹر حسین لوائی کی گرفتاری سے سرمایہ کاری تذبذ ب کا شکار ہیںاور مالیاتی ادارے مارکیٹ کو سہارا دینے کی غرض سے سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

ان تمام صورتحال کے باوجود مارکیٹ کا مثبت ہونا حیران کن امر ہے قومی امکان ہے کہ سرمایہ کار تیزی کے اسی ٹریگر کو دیکھتے ہوئے آئندہ دنوں میں بھی سرمایہ کاری میں دلچسپی لیں گے ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس میں950.75پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے انڈیکس 40271پوائنٹس سے بڑھ کر41221.75پوائنٹس ہو گیا اسی طرح532.91پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای30انڈیکس 19865.44پوائنٹس سے بڑھ کر 20398.35پوائنٹس ہو گیا جبکہ کے ایس ای آل شیئر زانڈیکس 29364.06پوائنٹس سے بڑھ کر29947.01پوائنٹس پر جا پہنچا ۔

کاروباری تیزی کے سبب گذشتہ ایک ہفتے کے دوران مارکیٹ کے سرمائے میں 1کھرب59ارب11کروڑ80لاکھ 74ہزار820روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 83کھرب17ارب 9کروڑ23لاکھ 59ہزار161روپے سے بڑھ کر84کھرب 76ارب21کروڑ4لاکھ33ہزار981روپے ہو گیا ۔گذشتہ ہفتے مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 41898.76پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو چھو گیا تھا تاہم مندی کے رجحان کی وجہ سے ایک موقع پر انڈیکس 39332.82پوائنٹس کی کم ترین سطح تک بھی گر گیا تھا ۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے زیادہ سے زیادہ13ار ب روپے مالیت کے 33کروڑ70لاکھ 87ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کم سے کم6ارب روپے مالیت کی14کروڑ74لاکھ80ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے کے دوران مجموعی طور پر 1792کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سی977کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،706میں کمی اور109کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔

کاروبار کے لحاظ سے بینک آف پنجاب ،فوجی سیمنٹ ،بینک اسلامی پاکستان ،اینگرو پولیمر ،کے الیکٹرک لمیٹڈ ،اینگرو پولی ،فیصل بینک ،حبیب بینک ،صدیق سنز ٹن ،ڈی جی کے سیمنٹ ،ٹی آر جی پاک لمیٹڈ ،فوجی فوڈز لمیٹڈ ،یونٹی فوڈز لمیٹڈ ،پاک الیکٹرون ،ڈولمن سٹی ،نیمائر ریسائنس ،پاک ریفائنری ،ورلڈ کال ٹیلی کام ،اور بائیکو پیٹرولیم سر فہرست رہے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں