سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیاتی سے متعلق آئی جی سندھ کی چیمبر میں سماعت کرنے کی درخواست مسترد کردی

پیر 23 جولائی 2018 18:17

سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیاتی سے متعلق آئی جی سندھ کی چیمبر میں سماعت کرنے کی درخواست مسترد کردی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیاتی سے متعلق آئی جی سندھ کی چیمبر میں سماعت کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے ۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ ڈاکٹر کی بازیابی سے متعلق سماعت ہوئی جہاں آئی جی سندھ جاوید امجد سلیمی عدالت میں پیش ہوئے چیمبر میں سماعت سے متعلق آئی جی کی درخواست مسترد کردی دوران سماعت چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ دو سال سے لاپتہ شہری کی گرفتاری کو عدالت نظر انداز نہیں کرسکتی. چیف جسٹس نے اے آئی جی مصطفی مہیسر سے استفسار کیا کہ یہ صوبے میں کیا ہورہا ہی.پولیس کیا کام کر رہی ہے۔

اے آئی جی کا کہنا تھا کہ سرکاری وکیل کا کام عدالتی احکامات سے متعلقہ افسران کو آگاہ کرنا ہے پولیس کے سربراہ حاضر ہیں، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئی جی صاحب ڈاکٹر عبدالرحمان کیس کا آپ نے مطالعہ کیا، کیا حل ہی آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سر جیسا عدالت کہے گی اس پر عمل کیا جائے گا،عدالت کا کہنا تھا کہ معاملے کی تحقیقات کم سے کم ایس ایس پی سطح کے افسر سے کرائی جائے۔

(جاری ہے)

رپورٹ دو ہفتے کے اندر عدالت میں پیش کردی جائے۔ڈاکٹر عبدالرحمان کو دسمبر2016 میں حساس ادارے نے گلشن اقبال سے حراست میں لیا،بازیابی کیلیے والد عبدالرزاق نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی،سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ 24 جون 2018 کو کالعدم تنظیم کیلیے چندہ جمع کرنے کے الزام میں گرفتارکیا. چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ دو سال سے لاپتہ شخص ملے اور عدالت کو اگاہ نا کیا جائی. سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ ہمیں گمشدگی سے متعلق درخواست کی عدالتی کارروائی کے بارے میں کوئی علم نہیں. چیف جسٹس نے کہا کہ اپنی نوکریاں بچانے کیلیے کیا کیا کام کرتے ہو کیا ضمیر مرگیا ہی.جب آپ کے ساتھ ایسا ہوگا تو کوئی بولنے والا بھی نہیں ہوگا تو پتہ چلے گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں