سندھ اسمبلی میں 29 ویں وزیراعلی سندھ کا انتخاب کل 16 اگست کوہوگا

پیپلزپارٹی کے سید مراد علی شاہ اورمتحدہ اپوزیشن کے شہریارمہرمیں مقابلہ ہوگا،تحریک لبیک کا کسی امیدوار کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ

منگل 14 اگست 2018 20:06

سندھ اسمبلی میں 29 ویں وزیراعلی سندھ کا انتخاب کل 16 اگست کوہوگا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اگست2018ء) سندھ اسمبلی میں 29 ویں وزیراعلی سندھ کا انتخاب کل 16 اگست کوہوگا،پیپلزپارٹی کے سید مراد علی شاہ اورمتحدہ اپوزیشن کے شہریارمہرمیں مقابلہ ہوگا،تحریک لبیک نے پیپلزپارٹی یا اپوزیشن کے کسی بھی امیدوارکوووٹ نہ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے،قائد ایوان کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعہ ہوگا۔

سندھ کے ستائیسویں وزیراعلی کے انتخاب کے لیے میدان سج گیا ہے سندھ اسمبلی کی اکثریتی پارٹی پیپلزپارٹی نے سابق وزیراعلی سندھ سید مرا دعلی شاہ کووزارت اعلی کا امیدوارنامزد کررکھا ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے فنکشنل لیگ کے شہریارمہرکومراد علی شاہ کے مقابلے میں میدان میں اتاردیا ہے۔سندھ اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی آج پندرہ اگست سے حاصل اوروصول کیے جاسکیں گے انتخاب کل16 اگست کوصبح دس بجے سندھ اسمبلی بلڈنگ میں خفیہ رائے شماری کیذریعہ ہوگا اورنئے منتخب وزیراعلی سندھ اسی روز شام کواپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

(جاری ہے)

سیکریٹری سندھ اسمبلی عمرفاروق کے مطابق نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی آج پندرہ اگست کوحاصل اورجمع کرائے جاسکیں گے اورشام چھ بجے قائد ایوان کے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی جائے گی۔سندھ اسمبلی کے ایوان میں پیپلز پارٹی 97 نشستوں کے ساتھ پہلے اورتحریک انصاف 30 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان 21 نشستوں کے ساتھ تیسرے اورجی ڈی اے 13 نشستوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے سندھ اسمبلی میں پہلی بارنمائندگی حاصل کرنے والی تحریک لبیک 3 نشستوں کے ساتھ پانچویں اور ایم ایم اے صرف 1 جنرل نشست کے ساتھ چھٹے نمبرپرہے۔

تحریک لبیک نے قائد ایوان ، اسپیکر،ڈپٹی اسپیکرکے انتخاب میں کسی بھی امیدوارکوووٹ نہ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے تحریک لبیک کے رکن مفتی قاسم کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت نے کسی بھی امیدوارکوووٹ دینے کی ہدایت نہیں کی ہے اوروہ ایوان میں غیرجانبداررہیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں