تحریک انصاف کے رہنما ارسلان گھمن طلباء تنظیم کے ہتھے چڑھ گئے

ارسلان گھمن کی جامعہ کراچی آمد کے موقع پر طلباء تنظیم نے انکی گاڑی پر حملہ کردیا اور انکی گاڑی کے شیشے توڑ ڈالے

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 14 اگست 2018 21:49

تحریک انصاف کے رہنما ارسلان گھمن طلباء تنظیم کے ہتھے چڑھ گئے
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اگست2018ء) تحریک انصاف کے رہنما ارسلان گھمن طلباء تنظیم کے ہتھے چڑھ گئے ارسلان گھمن کی جامعہ کراچی آمد کے موقع پر طلباء تنظیم نے انکی گاڑی پر حملہ کردیا اور انکی گاڑی کے شیشے توڑ ڈالے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کراچی کے رہنمااور رکن صوبائی اسمبلی ارسلان تاج گھمن اور ایم پی اے عدیل احمد نے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اجمل خان کی دعوت پر یوم آزادی کی تقریب میں شرکت کی۔

بعد ازاں پی ٹی آئی رہنمائوں نے ڈاکٹر اجمل خان سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات میں انہوں نے جامعہ کراچی کو درپیش مالی مسائل کے حوالے سے پی ٹی آئی قیادت کو آگاہ کیا۔ پی ٹی آئی رہنما ارسلان تاج گھمن اور عدیل احمد نے ہر فورم پر جامعہ کراچی کو درپیش مسائل کے حل کے حوالے سے اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

(جاری ہے)

ایم پی اے ارسلان تاج گھمن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت مرکز اور صوبے دونوں جگہ جامعہ کراچی کے مسائل کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے گی۔

اس سے پیشتر ہم نے چیئرمین عمران خان سے اپنی ملاقات میں انہیں جامعہ کراچی کے مسائل سے آگاہ کیا تھا۔ مرکزی حکومت کی جانب سے کراچی پیکیج کے اعلان میں تعلیم سر فہرست ہے۔ جامعہ کراچی پورے پاکستان کے لیے قابل فخر تعلیمی ادارہ ہے۔ ایسے مسائل کا جامعہ کراچی کے ساتھ پیش آنا افسوسناک ہے۔ سندھ یونیورسٹیز ترمیمی بل کی رو سے وائس چانسلر کے اختیارات محدود کردئیے گئے ہیں۔

اس وجہ سے جامعہ کراچی جیسے ادارے کی ترقی مسدود ہو کر رہ گئی ہے۔ پی پی والوں نے اس بل کے ذریعے تعلیم کو اپنے گھر کی باندی بنا لیاہے۔ پاکستان تحریک انصاف سندھ یونیورسٹیز ترمیمی بل کی سختی سے مخالفت کرتی ہے اور ہم ہر فورم پر اس کے خلاف آواز بلند کریں گے۔اس موقع پر جب ارسلان گھمن یونیورسٹی میں موجود تھے تو انہیں ایک طلباء تنظیم کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔طلباء تنظیم کے کارکنان نے انکی گاڑی کو گھیر لیا اور نعرے بازی بھی کی۔اس موقع پر کچھ لوگوں نے انکی گاڑی کے شیشوں کو توڑ ڈالا تاہم ارسلان گھمن اس موقع پر کسی بھی سنجیدہ زخم یا پریشانی سے محفوظ رہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں