آغا سراج درانی ایک مرتبہ پھر سندھ اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے

بدھ 15 اگست 2018 21:31

آغا سراج درانی ایک مرتبہ پھر سندھ اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے آغا سراج درانی ایک مرتبہ پھر سندھ اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس پریزائیڈنگ افسر میر نادر مگسی کی سربراہی میں شروع ہوا۔ جن کی نگرانی میں اسپیکر کا انتخاب عمل میں آیا۔ اسپیکر کے لیے پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما آغا سراج درانی اور ایم کیو ایم کے جاوید حنیف مدمقابل تھے۔

پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی کے نتیجے میں آغا سراج درانی ایک مرتبہ پھر اسپیکر سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے۔اسپیکر کے انتخاب میں 158 ووٹ کاسٹ ہوئے، آغا سراج درانی کو 96 جبکہ جاوید حنیف کو 59 ووٹ ملے جب کہ 3 ووٹ مسترد ہوئے، اس کے علاوہ ٹی ایل پی کے یونس سومرو نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ آغا سراج درانی سے ریزائیڈنگ افسر میر نادر مگسی نے حلف لیااسپیکر کے انتخاب کے بعد ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے خفیہ رائے شماری کی گئی، ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں 158 ووٹ ڈالے گئے جس میں پیپلزپارٹی کی ریحانہ لغاری نے 98 جب کہ متحدہ اپوزیشن کی رابعہ اظفر کو 59 ووٹ ملے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ آغا سراج درانی نے دو مرتبہ اسپیکر سندھ اسمبلی ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا جب کہ ان کے والد اور چچا بھی سندھ اسمبلی کے اسپیکررہ چکے ہیں۔آغا سراج درانی نے 2013 سے 2018 میں بھی سندھ اسمبلی میں اسپیکر کی حیثیت سے فرائض انجام دیے تھے۔آغاسراج درانی 1953کو گڑھی یاسین میں پیدا ہوئے۔ آغاسراج دورانی نے وکالت کی ڈگری ایس ایم لاکالج سے حاصل کی۔

مگر بعد ازاں امریکا جاکر ہارڈ ویئر کے کاروبار سے منسلک ہوگئے۔آغا سراج درانی نے اسی کی دھائی میں وطن واپس آکر سیاست میں قدم رکھا۔ پیپلزپارٹی میں شمولیت کے بعد پہلی بار 1988 کے انتخابات میں اپنے حلقے سے کامیابی حاصل کی اور ایوان میں داخل ہوئے۔۔1990 میں نوازشریف کے دور حکومت میں آغاسراج درانی نے کرپشن کے الزامات میں جیل بھی کاٹی.پیپلزپارٹی کے مختلف ادوار میں صوبائی وزیر تعلیم اور محکمہ بلدیات کے وزیر بھی رہ چکے ہیں۔شکارپور سے تعلق رکھنے والے آغا سراج درانی کے والد آغا صدر الدین اور چچا آغا بدرالدین بھی سندھ اسمبلی کے اسپیکر رہ چکے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں