نئے منتخب ہونے والے وزیراعظم سے امید رکھتا ہوں کہ وہ کراچی کے مسائل کے حل کے لئے کام کریں گے ، میئر کراچی وسیم اختر

ماضی کی طرح اس شہر کو نظر انداز کرنے کی پالیسی نہیں دہرائی جائے گی، وزیراعظم منتخب ہونے پر عمران خان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کراچی کی بہتری اور ترقی کے لئے حکومت جو بھی کام کرے گی ، بلدیہ عظمیٰ کراچی کا تعاون اسے حاصل رہے گا، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 17 اگست 2018 22:54

نئے منتخب ہونے والے وزیراعظم سے امید رکھتا ہوں کہ وہ کراچی کے مسائل کے حل کے لئے کام کریں گے ، میئر کراچی وسیم اختر
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ نئے منتخب ہونے والے وزیراعظم سے امید رکھتا ہوں کہ وہ کراچی کے مسائل کے حل کے لئے کام کریں گے اور ماضی کی طرح اس شہر کو نظر انداز کرنے کی پالیسی نہیں دہرائی جائے گی، وزیراعظم منتخب ہونے پر عمران خان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، کراچی کی بہتری اور ترقی کے لئے حکومت جو بھی کام کرے گی ، بلدیہ عظمیٰ کراچی کا تعاون اسے حاصل رہے گا، جھیل پارک سے شارع فیصل تک سوا کلو میٹر طویل محمود حسین روڈ کی تعمیر سے شہریوں کو سہولت حاصل ہوگی، شہر میں جگہ جگہ لگائی جانے والی مویشی منڈیاں اور چارے گھاس کے پتھارے ہٹانا کمشنر کراچی اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، عیدالاضحی پر آلائشیں اٹھانے کے کاموں میں ڈی ایم سیز کی بھرپور مدد کریں گے، یہ بات انہوں نے جمعہ کی شام شارع فیصل تا جھیل پارک تعمیرکئے جانے والے محمود حسین روڈ کے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر چیئرمین بلدیہ شرقی معید انور، سٹی کونسل کی چیئرمین اراضیات کمیٹی کے چیئرمین سید ارشد حسن ، چیئرمین ورکس کمیٹی حسن نقوی، چیئرمین پارکس کمیٹی خرم فرحان، کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر شمیم فرپو، سماجی شخصیت محبوب حسن، متعلقہ انجینئرز اور دیگر افسران بھی موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ گزشتہ 30 سال سے اس سڑک پر کسی نے توجہ نہیں دی تھی ، شارع فیصل سے لے کر جھیل پارک تک اس سڑک کا تمام تر حصہ خستہ حالی اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھا جس کی وجہ سے اس سڑک پر واقع اسکول اور دفاتر میں جانے والے لوگوں کو شدید دشواریوں کا سامنا تھا، ہم نے اس سڑک کو دوبارہ سے تعمیر کیا ہے جس سے یہاں مکینوں کو سہولت ملے گی، اس سڑک کی تعمیر سے قبل سیوریج کے نظام کو بھی جو ایک عرصے سے خراب تھا درست کیا گیا ہے تاکہ آگے چل کر سیوریج اوور فلو کی وجہ سے یہ سڑک خراب نہ ہو، انہوں نے کہا کہ عیدالاضحی پر آلائشیں اٹھانے کی بنیادی ذمہ داری سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور ڈی ایم سیز کی ہے تاہم بلدیہ عظمیٰ کراچی نے اس حوالے سے ایک اجلاس منعقد کرکے صورتحال کا جائزہ لیا ہے اور مشترکہ لائحہ عمل طے کیا ہے تاکہ آلائشیں اٹھانے کے کام کو بہترین انداز میں انجام دیا جاسکے، شہر میں جگہ جگہ مویشی منڈیاں لگنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی نے کہا کہ کمشنر کراچی اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے، انہوں نے کہا کہ یہ تجاوزات عارضی نوعیت کی ہیں اور عید کے بعد ازخود ختم ہوجائیں گی تاہم جس ادارے کی جو ذمہ داری ہے اسے پورا کرنا چاہئے، قبل ازیں جمعرات کی شب میئر کراچی وسیم اختر نے تین ہٹی سے گرومندر تک جہانگیر روڈ کے باقیماندہ ٹریک کی استرکاری اور ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی، اس موقع پر بلدیہ شرقی کے چیئرمین معید انور، چیف انجینئر شبیہہ الحسن زیدی ، متعلقہ انجینئرز اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ جو بھی جماعت اقتدار میں آئے کراچی کے شہری ترقیاتی کام کرانے پر ان کا ساتھ دیں گے،آئین میں دیئے گئے بلدیاتی اداروں کے اختیارات حاصل کرنے کے لئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی، شہریوں کو محلے کی سطح پر بنیادی شہری سہولیات کی فراہمی کے لئے بلدیاتی اداروں کا مضبوط اور فعال ہونا ضروری ہے، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز کے تحت ہونے والے ترقیاتی کاموں میں اضافے اور ان کی تیزی سے تکمیل میں ہرممکن مدد کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کے کچھ لوگ دبئی جا چکے ہیں جو لوگ یہاں موجود ہیں انہیں دعوت دیتا ہوں کہ واپس آجائیں اور پارٹی کو دوبارہ جوائن کرلیں ہم ان کی دل سے عزت کرتے ہیں انہیں سبز باغ دکھائے گئے، برے کام کا برا انجام ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد کراچی کے شہریوں کو دیرینہ مسائل سے نجات دلانا ہے جس کے لئے ہر سطح پر کوششیں جاری رہیں گی، انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کی جلد تکمیل کے ساتھ ساتھ انہیں پائیدار بھی بنانا ہے جس کے لئے سیوریج اور نکاسی آب کے نظام کو بھی ٹھیک کیا جا رہا ہے، گو کہ یہ ذمہ داری واٹر بورڈ کی ہے تاہم شہر کے مفاد میں یہ کام بھی بلدیاتی ادارے انجام دے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ تین ہٹی سے گرومندر تک جہانگیر روڈ کے ایک ٹریک کی تعمیر و مرمت کا کام پہلے مکمل کیا جاچکا ہے تاہم دوسرے ٹریک پر بعض وجوہات کے تحت کام رکا ہوا تھا جسے اب مکمل کردیا گیا ہے ، یہ انتہائی اہم سڑک ہے جس پر ٹریفک کا بہت زیادہ دبائو رہتا ہے، خاص طور پر صبح اور شام کے اوقات میں اکثر ٹریفک جام رہنے کی شکایات ملی تھیں جس کا نوٹس لیتے ہوئے اس سڑک کی ازسرنو تعمیر کا فیصلہ کیا گیا تاکہ شہریوں کو سہولت فراہم کی جاسکے، اس سڑک پر ایک کروڑ 60 لاکھ روپے اخراجات آئے ہیں اور ایک اعشاریہ 6 کلو میٹر سڑک تعمیر کی گئی، انہوں نے کہا کہ سڑکوں ، پلوں کی تعمیر و مرمت ، اسٹریٹ لائٹس کی بحالی اور نکاسی آب کے نالوں کی صفائی کا کام پورا سال جاری رہے گا، ترقیاتی کاموں کی رفتار سست ہوگئی تھی تاہم اب تمام کام تیزی سے مکمل کئے جا رہے ہیں، تین ہٹی سے گرومندر تک جہانگیر روڈ کے باقیماندہ ٹریک کی استرکاری سے شہریوں کو سہولت ملے گی اور ٹریفک جام کے مسائل حل ہوں گے، سڑک کے ساتھ فٹ پاتھ بھی تعمیر کی جائے گی جبکہ واٹر بورڈ کے ایشوز بھی حل کئے جائیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں