قاری محمد عثمان کی گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کروانے کے مکروہ اعلان کی سخت مذمت

ملعون یورپی گستاخوںکی جانب سے محمد عربی ﷺ کی توہین بہت بڑی سازش ہے،مسلم حکمرانوں کی بے حسی شرمناک ہے، جمعیت علماء اسلام

اتوار 19 اگست 2018 19:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2018ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر قاری محمد عثمان نے ہالینڈ کی حکومت اور ملعون ڈچ سیاستدان گیرٹ ویلڈر کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کروانے کے مکروہ اعلان کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اب اس قبیح حرکت کے خلاف امت مسملہ کو متحدہوکر فیصلہ کرنا ہوگا۔ ملعون یورپی گستاخوںکی جانب سے محمد عربی ﷺ کی توہین بہت بڑی سازش ہے۔

مسلم حکمرانوں کی بے حسی شرمناک ہے۔پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک سے ہالینڈ لے سفیروں کو ملک بدر کرکے ہالینڈ کو گستاخانہ اقدام سے پیچھے ہٹنے پرمجبور کیا جائے۔حکومت پاکستان قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے فوری طور پر اس حساس مسئلے پرمسلم ممالک کے حکمرانوں،اقوام متحدہ اور او آئی سی کو اس ناپاک عمل کو فوری رکوانے پر مجبور کروائے ۔

(جاری ہے)

رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی۔

ناموس رسالت ﷺ پر حملہ آور افراد اور گروہوں کا معاشی بائیکاٹ کیا جائے۔محمد عربی ﷺ سے بے انتہامحبت و عقیدت ہر مسلمان کے ایمان اور عقیدے کاحصہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے آبائی علاقے ضلع شانگلہ روانگی کے موقع پر جماعتی احباب،جامعہ عثمانیہ شیرشاہ کے اساتذہ اور کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔قاری محمد عثمان نے کہا کہ ہالینڈ کے رکن پالیمنٹ کی جانب سے دنیا کی سب سے مقدس ترین ہستی محسن انسانیت خاتم النبیین ﷺکی شان اقدس کی گستاخی اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کا اعلان امن عالم کو تہہ و بالا کرنے کی خطرناک سازش اور ناقابل برداشت عمل ہے۔

اس طرح کی مذموم حرکتوں کے ذریعے اسلام اور ہماری محبت کے محور پر مجرمانہ حملے کرکے خاتم النبیین ﷺ سے امت مسلمہ کی محبت کو کم نہیں کیا جاسکتا۔ڈیڑھ ارب مسلمان اور 57اسلامی ممالک کے حکمران غیرت ایمانی اور اسلامی حمیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈنماک،ہالینڈ سمیت ناموس رسالت ﷺ پر حملہ آور افراد اور گروہوں کا معاشی بائیکاٹ کریں۔یورپی ممالک کی مصنوعات خریدنا بند کی جائیں ۔

رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی ۔قاری محمد عثمان نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔مغربی دنیا میں نام نہاد ہولو کاسٹ کے خلاف بات کرنیوالوں کو توسزائیں دی جاتی ہیں اور جرمانے کئے جاتے ہیں مگر اسلام اور ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کی مقدس ہستی محمد ﷺ کی توہین کرنے کے ناپاک اور ناقابل معافی جرم کو اظہار آزادی رائے کانام دیکر مسلم امہ کے زخموں پر نمک پاشی کی جاتی ہے۔

مسلم حکمرانوں کی جانب سے کوئی موثر کاروائی عمل میں لائی جاتی تو آج گستاخان رسول ﷺکو دوبارہ توہین رسالت کی ہمت نہ ہوتی۔انہوں نے مزید کہاکہ جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے منعقد کئے جائینگے اور احتجاجی تحاریک چلائی جائینگی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں