شہر میں غیر قانونی مویشی منڈیوں کے خلاف کراچی انتظامیہ کی کارروائی

دس بڑی مویشی منڈیاں ہٹا دی گئیں، چھ افرادگرفتار

پیر 20 اگست 2018 23:00

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2018ء) کراچی انتظامیہ شہر میں غیر قانونی مویشی منڈیوں کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے۔ کمشنر کراچی صالح فاروقی کی ہدایت پر تمام ڈپٹی کمشنرز نے اپنے اپنے ضلع میں غیر قانونی مویشی منڈیوں کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے انہیں ہٹایا ہے اور مقدمات درج کرائے ہیں، مجموعی طور پر 10 غیر قانونی بڑی مویشی منڈیاں ہٹائی گئی ہیں، چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جس میں ضلع شرقی سے دو، ضلع کورنگی سے دو، ضلع وسطی سے دو اور ضلع غربی سے تین اور ضلع ملیر سے ایک ہٹائی گئی ہے، اس کارروائی میں 10 ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی ہیں۔

ان کے علاوہ تمام اضلاع سے متعدد چھوٹی چھوٹی منڈیوں کو ختم کیا گیا ہے، کوشش کی جا رہی ہے کہ شہر میں کہیں بھی غیر قانونی منڈی نہ ہو اور شہریوں کو مویشی منڈیوں کی وجہ سے ٹریفک کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنرز نے اس سلسلے میں کمشنر کراچی کو مختلف مقامات سے ختم کی جانے والی مویشی منڈیوں کی تفصیل سے آگاہ کیا ہے اور بتایا ہے کہ انہوں نے مختلف مقامات سے غیر قانونی منڈیاں ہٹادی ہیں اور کارروائی کرتے ہوئے مختلف افراد کے خلاف غیر قانونی منڈی قائم کرنے پر ایف آئی آر درج کرائی ہے اور گرفتار کیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کورنگی نے بتایا ہے کہ انہوں نے ملیر ندی کے درمیان قیوم آباد اور ملیر ریلوے لائن کے نزدیک قائم ہونے والی مویشی منڈیوں کو ہٹا دیا گیا ہے، تین ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں، پانچ افراد گرفتار کئے گئے ہیں۔ گرفتار کئے گئے افراد میں ندیم ولد طالب حسین، ضیغم ولد ظفر، نوید ولد طالب حسین، رضوان احمد ولد ننھے اور شعیب ولد خطیب شامل ہیں۔

ڈپٹی کمشنر غربی نے بتایا ہے کہ انہوں نے رئیس گوٹھ حب چوکی، پاک کالونی، سائٹ مومن آباد نشان حیدر چوک اورنگی سے منڈیاں ہٹائی ہیں، دو ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں اور ایک شخص ذوالفقار عباسی کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر وسطی نے بتایا ہے کہ انہوں نے نیو کراچی 11-D اور انچولی سے غیر قانونی منڈی ہٹائی ہیں اور 10 افراد کے خلاف دو ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے جو مفرور ہیں۔ ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ انہوں نے منور چورنگی سمیت دو مقامات سے دو غیر قانونی مویشی منڈیاں ہٹائی ہیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں