حکمران کراچی کو بھی تھر کی طرح ریگستان میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں، سید آصف حسنین

اتوار 23 ستمبر 2018 19:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) پاک سر زمین پارٹی کے رہنما اور ضمنی انتخابات میں امیدوار برائے این اے 243 سید آصف حسنین نے کراچی میں پانی کی قلت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران کراچی کو بھی تھر کی طرح ریگستان میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ وفاقی، صوبائی اور شہری حکومتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں جبکہ ٹینکر مافیا لوگوں کی مجبوری سے فائدہ اٹھا کر دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹ رہے ہیں۔

ڈھائی کروڑ کی آبادی والا یہ شہر بوند بوند پانی کو ترس رہا ہے، کراچی کے بعض علاقوں میں 3 ماہ سے پانی نہیں آیا اور ٹینکر مافیا نے پانی کے ٹینکروں کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کر دیا ہے۔ دو ہزار والا ٹینکر شہریوں کو 5 ہزار میں بھی مشکل سے دستیاب ہے، لیکن عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، گھروں میں پانی نہ ہونے کے باعث خواتین اور بچے بھی سخت اذیت کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

کراچی میں اوسطاً ایک غریب آدمی 20 سے 25 ہزار کماتا ہے اور پھر اس میں سے پانی کے بلوں کی ادائیگی کرتا ہے جس کے باوجود اسے اپنی ضروریات زندگی کے لیے پانی علیحدہ سے خریدنا پڑتا ہے جو مہنگائی کی چکی میں پسی ہوئی عوام کے ساتھ ظلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی چوری کرنا، غیر قانونی کنیکشنز لینا اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس چلانا کراچی میں طاقتور مافیا کے لیے معمولی بات ہے جو واٹر بورڈ کے افسران کی ملی بھگت کے بغیر ناممکن ہے لیکن آج تک اس ضمن میں حکمرانوں کی جانب سے کوئی کارروائی دیکھنے میں نہیں آئی نہ ہی کبھی کوئی متعلقہ افسر اپنی مجرمانہ غفلت یا نااہلی کے باعث معطل کیا گیا۔

کراچی سے سب سے زیادہ نمائندگی حاصل کرنے والی جماعت کی اس اہم عوامی مسئلے پر خاموشی افسوس کا باعث ہے، عوام میں نہ ہونے کی وجہ سے انہیں عوامی مسائل کا ادراک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جماعت کی وفاق میں جبکہ دوسری کی صوبائی میں حکومت ہے جبکہ کراچی میں تیسری جماعت وفاقی حکومت میں اتحادی ہے۔ ان حالات میں اپوزیشن کا کردار ادا کرنے والا کوئی نہیں ہے لیکن عوام کی آواز صرف پاک سر زمین پارٹی ہے اور اگر حکمرانوں نے اس سنگین مسئلے کو اپنے سرد رویے کی نظر کرنے کی کوشش کی تو سخت عوامی احتجاج کا سامنا کریں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں