تیسرا فنانشل ریفارم فار اکنامک ڈیولپمنٹ فورم پیر کو ہو گا

ایشیا کے 30 ممالک سے مالیاتی ماہرین شرکت کرکے اپنے تجربات بیان کریں گے

اتوار 23 ستمبر 2018 19:40

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2018ء) انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (آئی کیپ ) اور انسٹی ٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ منیجمنٹ اکاؤنٹنٹ آف پاکستان (آئی سی ایم اے پی ) مشترکہ طور پر تیسرے فنانشل ریفارم فار اکنامک ڈیولپمنٹ فورم (فریڈ) 2018کی پیر کو میزبانی کریں گے۔ اس فورم میں ایشیا کے 30 سے زائد ممالک سے مالیاتی ماہرین شرکت کریں گے ۔

فریڈ فورم ورلڈ بینک اور کنفیڈریشن آف ایشیئن اینڈ پیسفک اکاؤنٹنٹس (کاپا) نے مشترکہ طور پر انٹرنیشنل فیڈریشن آف اکاؤنٹنٹس (آئیفک) کے تعاون سے شروع کیا تھا۔ اس پارٹنرشپ میں اب ساؤتھ ایشین فیڈریشن آف اکاؤنٹنٹس (سافا) اور آسیان فیڈریشن آف اکاؤنٹنٹس (آفا) بھی شامل ہو گئے ہیں تاکہ فریڈ کو پورے خطے میں پھیلایا جا سکے۔

(جاری ہے)

فریڈ کا پہلا اور دوسرا فورم بالترتیب سری لنکا اور ملائیشیا میں منعقد ہو چکے ہیں۔

فریڈ تھری فورم کے سلسلے میں آئی کیپ اور آئی سی ایم اے پاکستان کی جانب سے مقامی ہوٹل میں اتوار کو ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں صدر آئی کیپ ریاض اے رحمان چامڈیا اور صدر آئی سی ایم اے پاکستان ضیا ء المصطفٰی اعوان نے صحافیوں کو بریفنگ دی۔ انہوں نے اس فورم کی خصوصا پاکستان اور عمومی طور پر جنوبی ایشیا کے حوالے سے اہمیت بیان کی۔

صدر آئی کیپ ریاض اے رحمان چامڈیا نے بتایا کہ اسپیشل یو نائیٹڈ نیشنز سمٹ میں سربراہان مملکت اور حکومتوں کی جانب سے 25 ستمبر 2015 میں 2030 کے سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ ایجنڈا کی منظوری کے بعد ڈیولپمنٹ فنانس کے موضوع پر بحث ایک نئی اہمیت حاصل کر چکی ہے۔ اب یہ احساس پیدا ہو گیا ہے کہ ڈیویلپمنٹ فنانس کے لیے دنیا کو اب نئے آرکیٹکچر کی ضرورت ہے۔

اس کے ساتھ عالمی سطح پر سوچ، طریقہ کار اور احتساب کے فرسودہ خیالات کو تبدیل کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ آج کی دنیا میں حکومتیں اپنے ڈویلپمنٹ گولز کو حاصل کرنے کے لیے نجی شعبے کی مدد حاصل کر رہی ہیں۔ ریاض اے رحمان چامڈیا نے بتایا کہ اس سال فریڈ فورم کا تھیم ہے، پرائیویٹ سیکٹر فنانس اینڈ سالوشنزمیں توسیع اور اکاؤنٹنسی شعبے کا کردار۔اس سال کا فریڈ تھری فورم گزشتہ دو ایونٹس کا تسلسل ہے جن میں پبلک فنانشل مینجمنٹ کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر غور کیا گیا جو غیر قانونی فنانشل فلو میں کمی اور مقامی و غیر ملکی سرمایے کو فائدہ مند سرمایہ کاری میں بدلنے کے لیے درکار سازگار ماحول بنانے کے لیے بنیادی ستون ہے۔

صدر آئی کیپ نے کہا کہ فریڈ فورم ڈیولپمنٹ کے لیے درکار فنانس اور سالوشنز میں نجی شعبے کے بڑھتے ہوئے کردار کی طلب کے مقابلے میں اکاؤنٹنسی شعبے کی کارکردگی اور کردار کا جائزہ لے گا۔ فورم میں پرائیویٹ سیکٹر انویسٹمنٹس، پبلک سیکٹر انسٹی ٹیوشنز اور ریجنل ترجیحات کے ذریعے سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کے موضوعات پر چار سیشنز منعقد ہوں گے۔

صدر آئی سی ایم اے پاکستان ضیا المصطفٰی اعوان نے بتایا کہ فورم میں شرکت کرنے والے عالمی ماہرین میں ورلڈ بینک کے ڈائریکٹر گورننس گلوبل پریکٹس جیمز اے برمبی James A. Brumby، ڈائریکٹر کیپٹل مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر ساؤ ڈٹ خوا Cao Dat Khoa، نائب صدر سافا ڈاکٹر پی وی ایس جگن موہن راؤ، آسیان منیجر آئی آئی آر سی و پارٹنر ، آڈٹ اینڈ اشورنس ، بی ڈی او کوالالمپور فرنسس سرل Francis Cyril اور پارٹنر ای اینڈ وائے، سری لنکا منیل جیا سنگھ Manil Jayasinghe بھی شامل ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ صدر سافا ڈاکٹر سوود کمار کرن Suvod Kumar Karn فریڈ کے کردار کے حوالے سے روشنی ڈالیں گے اور اپنی تجاویز پیش کریں گے کہ کس طرح یہ فورم مزید ترقی کے لیے اس میں شریک ممالک کی معاشی بہتری میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ فورم سرکاری اور نجی شعبے کے پروفیشنلز کے لیے اپنے تجربات بیان کرنے اور سوشل نیٹ ورکنگ کے لیے انتہائی مفید ثابت ہو گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں