محکمہ بلدیات کے زیر انتظام تمام اداروں میںشفافیت کے عمل کو یقینی بنانا ہوگا، وزیربلدیات سندھ

اداروں میں موجود 17 گریڈ یا اس سے اوپر کے افسران اور ملازمین کے ساتھ ساتھ ادارے میں زائد اور خالی اسامیوں کی بھی مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں، سعید غنی

پیر 24 ستمبر 2018 15:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2018ء) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ محکمہ بلدیات کے زیر انتظام تمام اداروں میںشفافیت کے عمل کو یقینی بنانا ہوگا۔ اداروں میں موجود 17 گریڈ یا اس سے اوپر کے افسران اور ملازمین کے ساتھ ساتھ ادارے میں زائد اور خالی اسامیوں کی بھی مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔ واٹر کمیشن کی ہدایات پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اور ہر ادارہ اس سلسلے میں واٹر کمیشن کے ساتھ مکمل تعاون کرے۔

تمام اداروں میں سرکاری گاڑیوں کی مکمل تفصیلات اور ان کے پیٹرول سمیت دیگر تمام کی رپورٹ پیش کی جائے۔ بحثیت وزیر اور ان اداروں کے سربراہ میں روزانہ کسی نہ کسی ایک ادارے میں عوامی مسائل کو سننے کے لئے جائوں گا اور اس کی اطلاع عوام کو بذریعہ میڈیا فراہم کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

تمام ادارے اپنے اپنے ادارے میں ریکارڈ کو کمپیوٹرائزیڈ کرنے پر توجہ دے اور تمام افسران اور ملازمین وقت پر اپنی حاضری کو یقینی بنائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کی صبح سیکرٹری بلدیات کے دفتر میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری بلدیات حالد حیدر شاہ، اسپیشل سیکرٹری نیاز سومرو، سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجنئیرنگ اینڈ رورل ڈپارٹمنٹ جمال مصطفی سید، سیکرٹری سندھ کچی آبادی ڈاکٹر منصور، ڈی جی ایس بی سی اے افتخار قائمخانی، ڈی جی کے ڈی اے سمیع صدیقی، ڈی جی ایل ڈی اے عبدالعزیز میمن، ڈی جی ایچ ڈی اے ڈاکٹر بدر جمیل، ڈی جی کچی آبادی ڈاکٹر اقبال سعید خان، پی ڈی ایم ڈی اے شاہد عباسی سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے ان اداروں کی کارکردگی اور ان کو درپیش مسائل اور ان کے ممکنہ حل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر سعید غنی نے کہا کہ محکمہ بلدیات کے زیر انتظام تمام اداروں کو ان کے پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے۔ صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ تمام ادارے سندھ حکومت کی گرانٹ کی بجائے اپنے وسائل کو بڑھا کر اپنے مسائل کو حل کرنے پر توجہ دیں۔

انہوں نے تمام اداروں کء سربراہان کو اپنے اپنے اداروں میں ملازمین بشمول گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے ملازمین کی مکمل رپورٹ، ادارے میں زائد ملازمین اور جن جن اداروں میں اسامیاں خالی ہیں ان کی رپورٹ بھی پیش کرنے کی ہدایات کی۔انہوں نے ہدایات دی کہ جن جن افسران کے پاس اضافی چارج ہیں ان کی رپورٹ اور وجوہات کے حوالے سے بھی رپورٹ مرتب کرکے انہیں پیش کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام ادارے اپنے اداروں کی سرکاری گاڑیوں کی مکمل فہرست اور ان میں استعمال ہونے والے پیٹرول اور دیگر کی رپورٹ بھی مرتب کریں۔ سعید غنی نے واضح کیا کہ وہ اب روزانہ ان میں سے ایک ایک ادارے میں کم از کم 2 گھنٹے عوامی مسائل کو سننے کے لئے وہاں جائیں گے اور اس حوالے سے عوام کو میڈیا کے ذریعے آگاہی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ ادارے میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے اور تمام ملازمین اور افسران کی بروقت حاضری پر کسی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وہ ماضی کی بجائے آئندہ کے حوالے سے پرعزم ہیں اور چاہتے ہیں کہ ادارے اب اپنے پیروں پر خود کھڑے ہوں اور اس سلسلے میں میرا مکمل ساتھ ہوگا لیکن اب اداروں میں کسی قسم کے کرپشن کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔ اس موقع پر سیکرٹری بلدیات سندھ اور دیگر سیکرٹریز نے اپنے اپنے اداروں کی رپورٹ مرتب کرنے کے لئے افسران کو ہدایات دیں اور جلد ہی اس سلسلے میں مکمل بریفنگ وزیر بلدیات کو پیش کرنے کی انہیں یقین دہانی کرائی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں