وفاقی وزیر خارجہ کو سنجیدگی سے معاملات کو دیکھنا ہوگا ،وزیر بلدیات سندھ

ائیر پورٹ پر فوٹو سیشن کی بجائے پاک بھارت صورتحال سمیت دیگر مسائل پر کام کرنا چاہیے،سعید غنی کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 26 ستمبر 2018 16:01

وفاقی وزیر خارجہ کو سنجیدگی سے معاملات کو دیکھنا ہوگا ،وزیر بلدیات سندھ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2018ء) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر خارجہ کو سنجیدگی سے معاملات کو دیکھنا ہوگا اور ائیر پورٹ پر فوٹو سیشن کی بجائے پاک بھارت صورتحال سمیت دیگر مسائل پر کام کرنا چاہیے۔ پاکستان اور بھارت کے مابین بات چیت کا عمل ہونا چاہیے کیونکہ جنگ کسی بھی بات کا کوئی علاج نہیں ہے۔

تھرمیں اس سال بھی سندھ حکومت کی جانب سے وہاں کے لوگوں میں مفت گندم کی تقسیم کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور کوشش ہے کہ تمام لوگوں کو یہ گندم فراہم کی جاسکے۔ کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور بچوں کے اغواء پر وزیر اعلیٰ سندھ اور ہماری پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے نوٹس لیا ہے اور اس سلسلے میں پولیس اور دیگر امن و امان کی بحالی کے اداروں کی جانب سے مثبت اقدامات شروع کردئیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان ایشیاء کپ کا فائنل جیتے یہ ہماری خواہش ہے اور انشاء اللہ ہمیں امید ہے کہ وہ اس قوم کو ایشاء کپ کا تحفہ دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز سمدھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ صحافیوں کے سوالات کے جوابات میں صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ اس وقت ملک کی خارجہ پالیسی نہ ہونے کے سبب صورتحال تشویشناک ہے اور ہمارے وزیر خارجہ سنجیدگی کی بجائے ائیر پورٹ پر لائن میں کھڑے رہنے کا فوٹو سیشن کرنے میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنگ کسی بھی بات کا حل نہیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت سمیت تمام ممالک سے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا جائے اور بالخصوص بھارت سے تمام مسائل کو بات چیت سے حل کیا جائے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکت کو میڈیا اور اپوزیشن جس انداز میں پیش کررہی ہے ایسا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بچہ کی ہلاکت بھی نہیں ہونی چاہئے لیکن اگر اعداد و شمار کا ملک کی سطح پر جائزہ لیا جائے تو تھر سے زیادہ بچوںکی ہلاکت دیگر شہروں اور صوبوں میں ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تھر میں کمزور خواتین اور اس کے باعث بچوں کی ولادت کے وقت اس کا کمزور ہونا اور دور دراز آبادیوں میں چھوٹے چھوٹے گائوں کی وجہ سے مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھرپارکر میں گذشتہ 10 برس کے دوران پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے جو جو اقدامات کئے ہیں اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی لیکن ابھی بھی وہاں پر مزید ترقیاتی کاموں کی ضرورت ہے اور انشاء اللہ پیپلز پارٹی تھرپارکر کے اپنے بھائیوں کو کسی صورت اکیلا نہیں چھوڑے گی۔

ایک اور سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں بچوں کے اغواء اور اسٹریٹ کرائم پر پیپلز پارٹی کی قیادت اور وزیر اعلیٰ سندھ نے سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور اس سلسلے میں ہنگامی بنیادوں پر امن و امان کی بحالی کے اداروں نے کام کا آغاز کردیا ہے اور انشاء اللہ اس میں کامیابیاں مل رہی ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم دعا گو ہیں اور امید کرتے ہیں کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم اس ملک کے عوام کو ایشیاء کپ کا تحفہ پیش کرے گی البتہ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس کپ میں افغانستان اور بنگلہ دیش کی ٹیموں نے جو کارکردگی دکھائی ہے اس سے ان ٹیموں کو کمزور ٹیموں کے روپ میں تصور کرنے کی نفی ہوگئی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں