پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کی 67ویں برسی منائی گئی

لیاقت علی خان کی برسی کے موقع پر مختلف تقریبات منعقد کی گئیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا

منگل 16 اکتوبر 2018 16:04

پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کی 67ویں برسی منائی گئی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2018ء) پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کی67 ویں برسی منگل کو عقیدت واحترام کے ساتھ منائی گئی۔لیاقت علی خان کی برسی کے موقع پر مختلف تقریبات منعقد کی گئیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے ان کے مزار پر حاضری دی ،فاتحہ خوانی کی اور پھول چڑھائے۔نوابزادہ لیاقت علی خان کو16 اکتوبر1951ء کوراولپنڈی کے لیاقت باغ میں گولی مارکرشہید کردیاگیا تھا۔

سابق وزیر اعظم لیاقت علی خان 2اکتوبر1896ء کوبھارتی ریاست ہریانہ کے شہر کرنال میں پیدا ہوئے۔ 1923ء میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم مکمل کرکے وطن واپس آئے اورمسلم لیگ میں شمولیت اختیار کرلی۔لیاقت علی خان1940ء میں مرکزی قانون سازاسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم لیاقت علی خان پاکستان کے پہلے سیاسی شہیدتھے جن پرراولپنڈی کے لیاقت باغ میں اس وقت عقب سے گولی چلائی گئی جب وہ جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔

قاتل افغانی تھاجس کاکانام سید اکبرتھا۔گولی چلنے کے فوری بعدراولپنڈی کے ایس پی نجف خان نے چیخ کر کہا کہ ماردو۔ ایس پی کے حکم پرانسپکٹرشاہ محمدنے قاتل کوایک ہی وقت میں پانچ گولیاں ماردیں۔حیران کن طور پراس جلسہ میں سرحد کے وزیراعلیٰ اورآئی جی پولیس توموجودتھے لیکن پنجاب کے وزیراعلی ممتازدولتانہ، آئی جی پولیس قربان علی اورڈی آئی جی سی آئی ڈی انورعلی موجودنہیں تھے۔

زخمی وزیراعظم لیاقت علی خان آخری ہچکیاں لے رہے تھے۔اس دوران حفاظتی محافظوں کوہوائی فائرنگ کے احکامات سے بھگدڑمچ گئی، جلسہ گاہ میں ایمبولینس تک موجودنہ تھی۔وزیراعظم پرحملہ کے بعدگورنرپنجاب مشتاق گورمانی جلسہ گاہ پہنچے اورزخمی وزیر اعظم کو ہسپتال چھوڑ کرگھرواپس چلے گئے اوراگلے روزتدفین میں بھی شریک نہ ہوئے۔ بعدازاں انکوائری کمیشن نے ایس پی نجف خان کو کوتاہی کاذمہ دارتوقراردیا لیکن انہیں عہدے پربحال کردیاگیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں