پاکستان اسٹیٹ آئل کا 42 واں سالانہ اجلاس

عام، چیلنجز کے باوجود مسلسل ترقی کے رجحانات پر روشنی ڈالی گئی پی ایس او اس وقت بھی قوم کا قابل اعتماد ایندھن فراہم کرنے والا ادارہ ہے ۔ قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر پی ایس او کا اجلاس سے خطاب

منگل 16 اکتوبر 2018 23:13

پاکستان اسٹیٹ آئل کا 42 واں سالانہ اجلاس
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2018ء) ملک کی سب سے بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنی پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ کا 42 واں سالانہ اجلاس عام کراچی میں منعقد ہوا جس میں صنعت کو درپیش چیلنجز کے باوجود کمپنی کی حالیہ کامیابیوں اور مسلسل ترقی کے رجحانات پر روشنی ڈالی گئی۔ اجلاس کی صدارت پاکستان سٹیٹ آئل کے منیجنگ ڈائریکٹر و سی ای او جہانگیر علی شاہ نے کی۔

اس موقع پر یعقوب ستار، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر فنانس، راشد عمر، کمپنی سیکریٹری اور دیگر اعلیٰ عہدیداران بھی موجود تھے۔ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کا سال میں مجموعی مارکیٹ حصص 50 فیصد رہا۔ موگیس میں 10.1 فیصد اور ہائی اسپیڈ ڈیزل میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ تین سالوں میں بلند ترین ہے۔ کمپنی جو 79.2 فیصد مارکیٹ حصص کے ساتھ پاکستان میں تمام 10 ہوائی اڈوں پر آپریشنز کے ساتھ پہلے ہی ایوی ایشن کے شعبے میں قیادت کر رہی ہے، نے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ایندھن کی فراہمی کی جدید ترین سہولیات فراہم کرتے ہوئے اس شعبہ میں اپنی برتری میں اضافہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

بلیک آئل کی طلب میں 29.6 فیصد کی کمی کے باوجود پی ایس اوکے مجموعی منافع میں اضافہ ہوا ہے۔ پی آئی بیز کی جانب سے وصول ہونے والے مارک اپ میں میچورٹی کے باعث جولائی 2017ء میں 4.3 ارب روپے کی کمی اور مستقبل کے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح میں 1.3 ارب روپے تک کمی کے باعث موخر شدہ ٹیکس اثاثوں کی واپسی مالی سال 2018ء میں 2.7 ارب روپے کے بعد از ٹیکس منافع میں کمی کے اسباب میں نمایاں رہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اسٹیٹ آئل کے قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر جہانگیر علی شاہ نے کہا کہ پی ایس او اس وقت بھی قوم کا پسندیدہ اور انتہائی قابل اعتماد ایندھن فراہم کرنے والا ادارہ ہے، یہ حیثیت ہم نے ملک بھر میں اپنے صارفین کی بہتر خدمت کے لئے اپنے وسائل کے بہترین استعمال کے باعث حاصل کی۔ چیلنجز کے باوجود یہ کامیابی یہ ہمارے صارفین کے اعتماد کی وجہ سے ہے۔

مالی سال 2018ء میں پی ایس او کے مجموعی منافع میں 6.7 فیصداضافہ ہوا اور منافع بعد از ٹیکس 15.5 بلین روپے رہا۔ کمپنی کی مجموعی مالیاتی کارکردگی نیٹ سیلز ریونیو میں 20 فیصد کے اضافہ کے ساتھ انتہائی مستحکم رہی جو مالی سال 2017ء میں 0.9 کھرب روپے کے مقابلے میں 1.1 کھرب روپے رہی۔ اس موقع پر جہانگیر علی شاہ نے نان فیول ریٹیل کے شعبہ میں پی ایس او کی کامیابیوں پرگفتگوکرتے ہوئے کہا کہ این ایف آر ریونیو میں 69 فیصد کے متاثر کن اضافہ کے ساتھ مالی سال 2018ء میں ملک بھر میں اپنے ریٹیل آئوٹ لیٹس پر 50 نئے اے ٹی ایمز اور 13 سٹاپ شاپس کو فعال کرتے ہوئے نان فیول ریٹیل سیگمنٹ میں بھی پی ایس او نے اپنے آپریشنز کو مستحکم بنایا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے این ایف آر آپریشنز کو مزید توسیع دینے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ صارفین کو پی ایس او کے فیول اسٹیشنز پر ایک چھت تلے زیادہ سے زیادہ ممکنہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ ملک میں ایندھن کے معیار کی بہتری اور اسے برقرار رکھنے سے متعلق پی ایس او کی کامیابیوں پر گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر علی شاہ نے بتایا کہ ہم پاکستان میں بہتر معیار کے ایندھن کی فراہمی کے علمبردار ہیں اور اس سلسلے میں پی ایس او نے مالی سال 2018ء میں ہائی گریڈ RON 97 HOBC گیسولین متعارف کرایا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ایندھن مصنوعات کے معیار کو برقرار رکھنے کے لئے ہماری کوششوں کو تسلیم کیا گیا اور پی ایس او نے کوالٹی مینجمنٹ سسٹم کے قیام کیلئے آئی ایس او 9001;2015 کا سرٹیفیکیٹ وصول کیا۔ جہانگیر علی شاہ نے پی ایس او کی جانب سے ایندھن کی محفوظ نقل و حمل کو یقینی بنانے کیلئے حال ہی میں اٹھائے جانے والے اقدامات کا بھی ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ پی ایس او نے اوگرا اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ ای) کی ہدایات کے مطابق جدید اور بہترین گاڑیوں کے ساتھ اپنے فلیٹ کو اپ گریڈ کیا ہے جو سی پیک روٹ پر بھی آپریشنز کیلئے موزوں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پی ایس او نے دیگر کامیابیاں بھی حاصل کیں۔ کمپنی کی مالیاتی رپورٹنگ میں بہتری کو ایک بار پھر تسلیم کیا گیا اور پی ایس او نے آئی سی اے پی اور آئی سی ایم اے پی کی جانب سے آئل اینڈ گیس سیکٹر میں بہترین کارپوریٹ رپورٹ ایوارڈ میں تیسری پوزیشن اور سائوتھ ایشین فیڈریشن آف اکائونٹنٹس کی جانب سے منعقدہ SAFA کے سالانہ رپورٹ ایوارڈز میں دوسری رنر اپ پوزیشن حاصل کی۔

جہانگیر علی شاہ نے پی ایس او کے ملازمین اور انتظامیہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ کمپنی نے ان کی انتھک محنت کے باعث یہ کامیابیاں حاصل کیں۔ انہوں نے وزارت توانائی (پٹرولیم ڈویژن)، شیئر ہولڈرز اور صارفین کا بھی شکریہ ادا کیا جن کے اعتماد کی بدولت پی ایس او کو ملک کے سب سے بڑے اور انتہائی قابل اعتماد ایندھن فراہم کنندہ کی حیثیت کو برقرار رکھنے میں مدد ملی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں