سندھ صوفیوں کی سرزمین ہے،
وقت کے ساتھ حالات خراب ہوئے، دہشت گردی نے پورے ملک سمیت سندھ کو بھی بری طرح متاثر کیا،وزیراعلی سندھ اسٹریٹ کرائم ایک چیلنج کے طور پر ڈیل کررہے ہیں، انشااللہ کراچی کے عوام کی مدد سے یہ بھی ختم کردیں گے،سید مراد علی شاہ کا نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس کے گریڈ 20 کے افسران اور آرمی کے سینئر افسرا ن پر مشتمل وفدسے خطاب
بدھ 17 اکتوبر 2018 13:23
(جاری ہے)
ملاقات میں چیف سیکرٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ،چیئرمین منصوبابندی و ترقیات محمد وسیم، آئی جی سندھ پولیس کلیم امام، صوبائی سیکرٹریز اور دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔
اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے صوبہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق صوبائی ترقیاتی اسکیمیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور دیگر معاملات پر اجلاس کے شرکا کو بریفنگ دی۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ صوفیوں کی سرزمین ہے وقت کے ساتھ ساتھ یہاں پر بھی حالات بگڑنا شروع ہوئے دہشتگردی نے پورے ملک سمیت سندھ کی سوسائٹی کو بھی بری طرح متاثر کیا لیکن سندھ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں سے کوئی دہشتگرد پیدا نہیں ہوا،دہشتگرد باہر سے آئے البتہ سہولتکار ضرور پیدا ہوئے کیوں کہ کچھ افراد نے جنونیت اور روایات کی زنجیروں نے جکڑے رکھا۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں کراچی میں دہشتگردی، ٹارگیٹ کلنگ، بھتہ خوری عروج پر تھی جسکو ہم نے ٹارگیٹ آپریشن کے ذریعہ ختم کیا اور آج اللہ کا کرم ہے کہ دہشتگردی، بھتہ خوری و ٹارگیٹ کلنگ کا خاتمہ ہوا ہے،اسٹریٹ کرائم کو ایک چیلنج کے طور لیا اورانشا اللہ کراچی کے عوام کی مدد سے اسکو بھی ختم کردیں گے اس بات کا عزم کرتے ہیں کہ بھٹائی، سچل، سامی اور قائد کی سرزمین کو امن ، علم اور خوشحالی کا گہوارہ بنائیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک میں کچھ کمزور پالیسیوں کی باعث توانائی بحران پیدا ہوا، جب ہم نے صوبائی حکومت کی بھاگ دوڑ سنبھالی تو اس وقت کوئی بھی عالمی برقی کمپنی تھر میں کام نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن ہم سندھ حکومت کی ایک کمپنی بنائی اور اینگرو سے شراکتداری کی صورت میں تھر میں کول مائننگ کام کام شروع کیا آج کوئلہ نکل رہا ہے اور رواں سال کے آخر تک تھر کے کوئلہ سے بجلی پیدا ہونا شروع ہوجائے گی۔ مزید کہا کہ تھر کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر 1 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی اور ہماری کاوشوں کی بدولت تھر میں سرمائیدار وں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ اسکے علاوہ ہم نے پہلا پاور پلانٹ نوری آباد میں لگایا جہاں سے 100 میگاواٹ کراچی کو بجلی مہیا ہوتی ہے جسکے لیے اپنی ٹرانسمیشن کمپنی قائم کرکے نوری آباد سے کراچی تک ٹرانسمیشن لائین بچھائی۔وزیراعلی سندھ کی بریفینگ کے بعد وار کورس کے افسران نے سوالات بھی پوچھے جن کے جواب میں اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ اٹھارویں ترمیم ملک کی آئینی تاریخ میں بہت اہم ہے، جس سے صوبوں کو کچھ اختیارات ملے ہیں اور اسکے ثمرات واضع طور پر نظر بھی آرہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ہم نے سروسز پر سیلز ٹیکس میں رکارڈ وصولیاں کی ہیں ،سندھ روینیو بورڈ اس کی واضح مثال ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ہمیں جو ادارے مرکز سے ملے انکی کارکردگی و خدوخال بہتر کی ہے ان اداروں میں جے پی ایم سی، این آئی سی وی ڈی، ورکرز ویلفیئر فنڈ اور دیگر ادارے شامل ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ میرٹ کو مدنظر رکھ ہم نے پولیس میں بھرتیاں کی ہیں نہ صرف 10 ہزار پولیس اہلکار بھرتی کیے بلکہ انکی پاکستان آرمی سے تربیت، تنخواہوں میں اضافہ، جدید اسلحے سے آراستہ کرنا ہماری کامیابیوں ے ثمر ہیں۔ ایک افسر کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ ہم ڈیمز کی تعمیر کے خلاف ہرگز نہیں البتہ ہمارا موقف واضح ہے کہ سسٹم میں پانی کا اضافہ نہیں ہورہا بلکہ پانی کا مطالبات بڑھ رہے ہیں،کوٹڑی سے نیچے پانی نہ چھوڑنے کی وجہ سیڈیلٹا تباہ ہورہا ہے ماحولیاتی اثرات مرتب ہورہے ہیں اور سمندر آگے شہر کی جانب بڑھ رہا ہے۔انھوں نے بتایا کہ ڈیم کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے توپانی پیدا کہاں سے ہوگا اورڈیمز کو بھرنے کے لیے کہاں سے پانی لائیں گے۔ زراعت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے شرکا کو بتایا کہ خریف کی موسم میں سندھ کو پانی کی قلت سامنا تھا اور اب ربیع میں بھی 40 فیصد سے زیادہ کمی کا سامنہ ہے،پانی کی قلت کا سلسلہ برسوں سے چلا آرہا ہے،کبھی کبھی سسٹم میں پانی آجاتا ہے جس کے سہارے ہم ڈیم بنانا چاہتے ہیں۔اس مسئلہ کا حل پانی کا تحفظ اور فصل کٹائی کو تبدیل کرنے میں ہے اورہمیں ایسی فصلوں کا انتخاب کرنا ہوگا جو کم پانی لیتی ہوں اسکے علاوہ ہمیں چھوٹے چھوٹے ڈیمز بنانے ہونگے اورکینال لائننگ کرنی ہوگی۔متعلقہ عنوان :
کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں
پ*وزیراعظم اور وفاقی وزراء سے گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری کی ملاقات
iوزیراعظم محمد میاں شہباز شریف سے گورنرسندھ کی ملاقات
Uوزیر یونیورسٹیز اینڈ بورڈز محمد علی ملکانی اور وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کی زیر صدرات صوبے میں ..
×جسٹس ریٹائرڈ ارشد نور خان کا ٹیم کے ہمراہ کورنگی ڈیڑھ نمبر کراچی میں موجود 25 بیڈ پر مشتمل سندھ گورنمنٹ ..
سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کے جوڈیشل ممبر جسٹس ریٹائرڈ ارشد نور خان نے اپنی ٹیم کے ہمراہ سندھ گورنمنٹ اسپتال ..
شہر کی خوبصورتی پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،مختلف شاہراہوں اور سڑکوں کے اطراف سے بلاتفریق جھنڈے ..
عوام مہنگائی وبیروزگاری کی چکی کے ساتھ ٹیکسز کی چکی میں بھی پس رہے ہیں،محمد شاداب رضا نقشبندی
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ..
جوڈیشل ممبر سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کاسندھ گورنمنٹ ہسپتال کا دورہ، مختلف شعبوں کا معائنہ
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے
انٹربینک میں روپے کے مقابے ڈالر کی قدر278.45روپے پر بدستور برقرار رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5پیسے مہنگا ..
ٹیکس اصلاحات میں وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی لائق تحسین ہے
کراچی سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے
-
انٹربینک میں روپے کے مقابے ڈالر کی قدر278.45روپے پر بدستور برقرار رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5پیسے مہنگا
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا
-
پنجاب پولیس کو 1ارب 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری