سندھ ہائیکورٹ نے گریڈ 22 اور آئی جی سندھ نہ بنانے پر غلام قادر تھیبو کی فوری سماعت کی درخواست منظورکرلی

جمعہ 19 اکتوبر 2018 16:54

سندھ ہائیکورٹ نے گریڈ 22 اور آئی جی سندھ نہ بنانے پر غلام قادر تھیبو کی فوری سماعت کی درخواست منظورکرلی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے گریڈ 22 اور آئی جی سندھ نہ بنانے پر غلام قادر تھیبو کی فوری سماعت کی درخواست منظور کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری کابینہ، ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، ایڈیشنل اٹارنی جنرل و دیگر کو نوٹس جاری کردیئے ہیں ۔جمعہ کو جسٹس حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو گریڈ 22 اور آئی جی سندھ نہ بنانے پر غلام قادر تھیبو کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

درخواست گزار کے وکیل محمود عالم رضوی نے موقف اختیار کیا کہ میرے موکل کو گریڈ 22 کا اہل ہونے کے باوجود مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ چند روز بعد سلیکشن بورڈ ہی, عدالت بورڈ کو واضح حکم دے۔ عدالت نے حکم دیا کیا متعلقہ حکام کی جانب سے جواب آنے پر احکامات جاری کریں گے۔

(جاری ہے)

عدالت نے غلام قادر تھیبو کی فوری سماعت سے متعلق درخواست منظور کر لی۔

عدالت وفاقی سیکرٹری کابینہ، ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ودیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے بھی جواب طلب کر لیا۔ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا گیا تھا کہ گریڈ 21 بطور ایڈیشنل آئی جی فرائض سر انجام دے رہا ہوں۔ مجھ سے جونئیرز افسران کو گریڈ 22میں ترقی دی جا رہی ہے۔ گریڈ 22 اور آئی جی سندھ کے معیار پر پورا اترتا ہوں۔ سلیکشن بورڈ نے جونیئر افسران مہر خالد داد لاک اور بشیر احمد کو ترقی دی۔ سلیکشن بورڈ کا یہ عمل غیر قانونی ہے۔ گریڈ 22 میں ترقی دی جائے۔ مجھے نظر انداز کیا گیا مجھے سینیارٹی نہ دینے کا کوئی جواز نہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں