پاکستانی خواتین میں چھاتی کے کینسر کی بیماری ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ ہے۔ ڈاکٹر رباب زہرہ

جمعہ 19 اکتوبر 2018 19:20

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2018ء) شوکت خام میموریل ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر کی ڈاکٹر رباب زہرہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی خواتین میں چھاتی کے سرطان کی بیماری پھیلنے کا رحجان ایشائی ممالک میں سب سے زیادہ ہے جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارے ہاں ہر آٹھ خواتین میں سے ایک خاتون اس بیماری کا شکار ہوتی ہے، بدقسمتی سے پاکستانی خواتین میں چھاتی کے کینسر کی بیماری میں مبتلا ہونے کی شرح ہمارے پڑوسی ملک بھارت کے مقابلہ میں تقریباً دگنی ہے کیونکہ وہاں ایک لاکھ خواتین میں سے 19 اس بیماری کا شکار ہوتی ہیں جبکہ ہمارے ہیں اس مرض میں مبتلا ہونے والی خواتین کی تعداد25 ہوتی ہے حالانکہ ان دونوں ممالک کے لوگوں کا سماجی و ثقافتی پس منظر یکساں ہے۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز سرطان کے عالمی دن کے موقع پر محمدعلی جناح یونیورسٹی کراچی میں خواتین میں سرطان کی بیماری سے متعلق آگاہی کے موضوع پر دیئے جانے والے لیکچر کے دوران کیا جس کا اہتمام یونیورسٹی کے بائیو سائینسز کے شعبہ کی ڈاکٹر ہما جاوید نے کیا تھا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر رباب زہرہ نے بتایا کہ چھاتی کے کینسر کی بیماری ہمارے ہاں خواتین میں اب بہت عام ہو گئی ہے، یہ بیماری مردوں کو بھی ہوجاتی ہے لیکن اس کی شرح بہت کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ کینسر کی بیماری سے متعلق مکمل اعدادو شمار مرتب کرنے والے ادارہ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف کینسر رجسٹرز کے مطابق چھاتی کے سرطان کی بیماری پھیلنے کی شرح میں 20 فیصد اضافہ ہو چکا ہے جبکہ پاکستان میں اس بیماری کی بنا پر شرح اموات 14 فیصد سے بڑھ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں نوجوان خواتین میں اس بیماری کے پھیلنے کی شرح اب بہت عام ہوچکی ہے جبکہ مغرب میں یہ 60 سال کی عمر کے بعد کے افراد کو لاحق ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمومی طور پر یہ بیماری انسانوں کو بغیر کسی نسلی، لسانی، فرقہ وارانہ اور وراثت کے امتیاز کے لاحق ہو جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کینسر کے اعدادو شمار مرتب کرنے والے عالمی ادارہ کے مطابق سال 2012ء تک پاکستان میں سرطان کی بیماری کے مریضوں کی شرح اموات ایک لاکھ افراد میں 25.2 فیصد تک جا پہنچی تھی جوکہ جنوبی ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ تھی۔ ڈاکٹر رباب زہرہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرطان کے مریضوں کی شرح اموات زیادہ ہونے کی وجوہات میں اس کی تشخیص میں تاخیر، اس بیماری کے مہلک اثرات سے بے خبر ہونا اور علاج میں سستی و غفلت سے کام لینا وغیرہ شامل ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں