گورنرسندھ کی سربراہی میں ٹاسک فورس کے قیام کے معاملے پرپیپلزپارٹی کوئی فیصلہ نہ کرسکی

حکومت سندھ کے ترجمان نے وفاقی فیصلے کی مخالفت جبکہ وزیربلدیات سندھ نے وفاقی اقدام کوقابل ستائش قراردے دیا

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 15:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2018ء) وفاقی حکومت کی طرف سے کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی فراہمی اورمانیٹرنگ کے لیے گورنرسندھ کی سربراہی میں ٹاسک فورس کے قیام کے معاملے پرپیپلزپارٹی کوئی فیصلہ نہ کرسکی ، حکومت سندھ کے ترجمان نے وفاقی فیصلے کی مخالفت جبکہ وزیربلدیات سندھ نے وفاقی اقدام کوقابل ستائش قراردے دیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی اورمنصوبوں کے لیے وفاقی حکومت کی طرف سے فنڈز سندھ حکومت یا کراچی کی شہری حکومت کی بجائے گورنرسندھ کی زیرنگرانی ٹاسک فورس کے قیام کو پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے صوبائی خودمختاری میں مداخلت قراردیا ہے اورحکومت سندھ کے ترجمان مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد وفاق براہ راست صوبوں کی خودمختاری میں مداخلت نہیں کرسکتا تاہم دوسری جانب حکومت سندھ کے اہم ترین وزیرسعید غنی نے ٹاسک فورس کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ سندھ بھرکے لیے وفاقی حکومت کوفنڈز جاری کرنے چاہیئں تاہم فنڈز کے استعمال کے لیے ٹاسک فورس کے قیام پرہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔

(جاری ہے)

معتمدترین ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے وفاقی حکومت کے اس اقدام پرکوئی حتمی فیصلہ پارٹی قیادت کی مصروفیت کے باعث نہیں کیا جاسکا ہے کہ وفاقی حکومت کے فیصلے کی مخالفت کرنی ہے یا اسکی حمایت کرنی ہے تاہم پیپلزپارٹی فی الحال گورنرسندھ کی سربراہی میں ٹاسک فورس کے معاملے پرمحتاط رویہ اپنائے ہوئے ہے۔سترہ ستمبرکواپنے دورے میں وزیراعظم عمران خان کراچی سمیت سندھ بھرمیں ترقیاتی منصوبوں میں تاخیری حربوں کے ذریعہ لاگت میں اضافے اورایک ترقیاتی منصوبے کا فنڈز دوسرے ترقیاتی منصوبے کومنتقل کرنے جیسے اقدامات پرعدم اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز سندھ حکومت یا شہری حکومت کے حوالے کرنے سے تحفظات ظاہرکیے تھے اوراس مقصد کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا حکم دیا تھا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں