حوالہ ہنڈی کے ذریعے ٹریڈنگ کی جارہی ہے، بیرون ملک سے پیسہ لانے کیلئے قانون بنایا جارہا ہے، ہمارے لئے ترجیح ایکسپورٹ ہے

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بزنس کمیونٹی سے خطاب

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 23:52

حوالہ ہنڈی کے ذریعے ٹریڈنگ کی جارہی ہے، بیرون ملک سے پیسہ لانے کیلئے قانون بنایا جارہا ہے، ہمارے لئے ترجیح ایکسپورٹ ہے
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ حوالہ ہنڈی کے ذریعے ٹریڈنگ کی جارہی ہے، بیرون ملک سے پیسہ لانے کیلئے قانون بنایا جارہا ہے، ہمارے لئے زندگی اور موت کی ترجیح ایکسپورٹ ہے۔ انہوں نے یہ بات ہفتہ کو فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کے دوران کہی۔

اس سے قبل وزیر خزانہ اسدعمرنے ایف پی سی سی آئی کے عہدیداران اور رہنمائوں سے علیحدہ ملاقات بھی کی۔ اس موقع پر سارک چیمبر آف کامرس کے سینئرنائب صدر افتخار علی ملک، فیڈریشن کے صدر غضنفربلور، سینئرنائب صدر سید مظہر علی ناصر، نائب صدورشبنم ظفر، طارق حلیم، زاہد سعید، سیدہ سعیدہ بانو، سینیٹر عبدالحسیب خان، صدر کاٹی گلزارفیروز، وسیم وہرہ، دانش خان، زکریا عثمان، شوکت احمد، سلیم بکیا، نقی باڑی، شکیل ڈھینگڑا، اشرف مایا، محمود مولوی، حنیف گوہر، اختیار بیگ، عبدالسمیع خان اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ کچھ سالوں سے سسٹم بہتر دکھانے کیلئے الٹے سیدھے کام کئے گئے لیکن ہم نے بہتری کیلئے اپنی تیاری مکمل کرلی ہے، آٹو ریفنڈ کا ریٹ 35 فیصد ہوگیا ہے جسے بہتر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتیں بین الاقوامی قیمت کے مطابق ہے جب قیمت کم ہوئی تو اسے ماضی میں کم نہیں کیا گیا، ہم نے ٹیکس کم کرکے قیمت میں کمی کی ہے، امپورٹ آئل اور پیٹرولیم کی امپورٹ ملک میں سب سے زیادہ ہے، خواہشات کو دیکھ کر ملک نہیں چلائے جاسکتے، ہم اور آپ ساتھ مل کر اس کا کوئی حل نکالیں گے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ ہم نے دنیا سے مقابلہ معیشت کے ذریعے کرنا ہے، پاکستان کی سب سے زیادہ امپورٹ پیٹرولیم مصنوعات کی ہے، کروڈ آئل 80 ڈالر فی بیرل ہے، ہم ملکی معیشت کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کیلئے پٴْرکشش بنانا چاہتے ہیں، ملکی معیشت کو سخت چیلنجز کاسامنا ہے، کیش آن ڈپازٹ کو بہتر کرنا ہوگا، ایمنسٹی آنے کے بعد بھی پاکستان میں بلیک منی ہے، میں بزنس کمیونٹی کا پیغام رزاق دائود تک پہنچائوں گا لیکن پوری تاجر برادری ملک کر ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ کیلئے کردار ادا کرے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمارے منشور میں معیشت کی بہتری سے ہی فارن پالیسی اچھی ہوگی، معیشت کی گروتھ قومی سیکورٹی سے مشروط ہے، ہمارے پاس اچھے اور معیاری سفارتکار موجود ہیں، عبدالرزاق دائو اور شاہ محمود قریشی ملکر کام کررہے ہیں، وزارت خزانہ اور وزارت خارجہ ملکر معیشت کی بہتری اور فارن ریلیشن پر کام کررہے ہیں ہماری کوشش ہے کہ کمرشل قونصلر سے بہتر انداز میں کام لیا جائے اور ایکسپورٹ بڑھائی جائیں، پہلے کوارٹر میں ایکسپورٹ کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر سے کہا کہ بجلی پر 3 روپے بڑھانے کیلئے نیپرا کی سفارش آئی ہوئی ہے جو میں نے روک رکھی ہے ۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ بزنس کمیونٹی نے مجھے جنگ میں اتاردیا ہے۔ اختیار بیگ نے کہا ہے کہ تلوار لے کر میں مقابلے کیلئے میدان میں آجائوں مگر جتنے وسائل ہیں اور جوماحول موجود ہے اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے مجھے مقابلہ کرنا ہے۔

فیڈریشن چیمبر آف کامرس کے صدر غضنفر بلور نے کہا کہ وزیراعظم کے اس بیان سے اطمینان ملا کہ دوست ممالک ہماری مدد کرنے کو تیار ہیں، معیشت کی بہتری کیلئے ایمرجنسی اقدامات کی ضرورت ہے، ایکسپورٹ کی صنعت کو بہتر بناکر ملک کی مالی حالت تبدیل کی جاسکتی ہے، صنعتکاروں کی سفارشات سننی چاہئیے، اسمگلنگ کو روکنا ہوگا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں