ضمنی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی اور پشاور میں پولنگ جاری

سیکورٹی کے سخت انتظامات، پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک جاری رہے گا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 21 اکتوبر 2018 11:14

ضمنی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی اور پشاور میں پولنگ جاری
کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21 اکتوبر 2018ء) ضمنی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں آج دو بڑے شہروں کراچی اور پشاور میں پولنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے حلقے 247 (کراچی)، صوبائی اسمبلی کے حلقے 111 (کراچی) اور پی کے 71(پشاور) میں پولنگ کا عمل شرو ع ہو چکا ہے۔کراچی کے حلقوں میں الیکشن کی خوب گہما گہمی ہے۔پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک جاری رہ گیا ہے۔

کراچی اور پشاور کے قومی و صوبائی حلقوں میں پولنگ کا عمل صبح 8.30سے  جاری ہے۔اس موقع پر سیکورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔کراچی میں 4ہزار سیکورٹی اہلکار اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔پشاور میں 51پولنگ اسٹیشن کو حساس جب کہ 35پولنگ اسٹیشنز کو حساس ترین قرار دے دیا گیا ہے۔جب کہ کراچی میں 40پولنگ اسٹیشن حساس جب کہ 191پولنگ اسٹیشن حساس ترین قرار دے دئیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

پی پی 111میں تحریک انصاف کے شہزاد قریشی ،پی پی کے فیاض پیرزادہ اور متحدہ کے جہانزیب مغل مد مقابل ہیں۔واضح رہے کہ تینوں حلقوں میں منتخب ارکان مستعفی ہوئے تھے جس میں ایک عارف علوی صدر مملکت اور دو نے گورنرز کے عہدے سنبھالے جن میں عمران اسماعیل اور شاہ فرمان شامل ہیں۔ ۔اس حوالے سے کہا گیا کہ این اے 247 (کراچی) میں 240 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جبکہ 5 لاکھ 46 ہزار 451 ووٹرز ضمنی انتخاب میں ووٹ ڈال سکیں گے۔

علاوہ ازیں قومی اسمبلی کے حلقہ میں 946 تعداد پر مشتمل پولنگ عملہ اپنے فرائض انجام دے گا اور اس حلقے میں 12 امیدوار مد مقابل ہوں گے۔ مزید براں بتایا گیا کہ سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 111 (کراچی) میں 80 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گیے ہیں جہاں ایک لاکھ 69 ہزار 965 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔ سندھ اسمبلی کے حلقہ میں 80 پریزائڈنگ افسران اور 320 اسسٹنٹ پولنگ افسران فرائض انجام دیں گے تاہم پی ایس 111 میں 14 امیدوار آمنے سامنے ہیں۔

ای سی پی کے مطابق خیبر پختونخواہ اسمبلی کے حلقہ پی کے 71 (پشاور) میں ضمنی انتخاب کے لیے 86 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گیے ہیں اور اس میں ایک لاکھ 33 ہزار 451 ووٹرز اپنے ووٹ کا استعمال کریں گے۔علاوہ ازیں پشاور کے حلقہ میں 86 پریزائڈنگ افسران اور 307 اسسٹنٹ پریزائڈنگ افسران فرائض انجام دیں گے اور5 انتخابی امیدوار میدان مدمقابل ہوں گے۔ ا۔الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن رولز کے خلاف ورزی کرنے والوں کو 2 سال قید ایک لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

الیکشن کمیشن نے ایک قومی اور دو صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے سہولت سینیٹر قائم کر دیا۔سہولت سینٹر 21 اکتوبر کو صبح 8 سے شام 6 بجے تک کام کرے گا۔سہولت سنٹر سے متعلق کہا گیا کہ متعلقہ حلقوں کے شہری شام 6 بجے کے بعد نتائج کے حوالے سے بھی تفصیلات حاصل کر سکیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں