کراچی میں پولیس کا پاکستان کوارٹرز کے مکینوں پر لاٹھی چارج

واٹر کینن کا استعمال بھی کیا گیا، 6 افراد زخمی متعدد افراد زیر حراست

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 24 اکتوبر 2018 10:51

کراچی میں پولیس کا پاکستان کوارٹرز کے مکینوں پر لاٹھی چارج
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 اکتوبر 2018ء) : کراچی میں پاکستان کوارٹرز کے مکینوں نے احتجاج کیا جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری احتجاج کی جگہ پہنچی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ واٹر کینن کا استعمال بھی کیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں پاکستان کوارٹرز کے رہائشی افراد گھروں سے بے دخلی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

مظاہرین نے احتجاج کے دوران حکومت مخالف شدید نعرے بازی کی اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے از خود نوٹس لینے کی اپیل بھی کی۔فی الوقت بھی پولیس کی بھاری نفری پاکستان کوارٹرز کے باہر موجود ہے۔ پولیس نےمظاہرین کی جانب سے مزاحمت پر واٹر کینن کا استعمال کیا۔ پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کی پولیس سے ہاتھ پائی بھی ہوئی جبکہ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج بھی کیا جس کے نتیجے میں 6 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔

(جاری ہے)

پولیس نے انسداد ہنگامہ آرائی فورس کو بھی احتجاج کی جگہ طلب کر رکھا ہے۔ پولیس نے احتجاج میں شامل کئی مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے پاکستان ہیڈ کوارٹرز جانے والی سڑک کو بھی خالی کروالیا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کوارٹرز کو سپریم کورٹ کے حکم پر خالی کروایا جا رہا ہے۔ سرکاری گھروں سے بے دخلی کے لیے ممکنہ آپریشن کے خلاف رات گئے پاکستان کوارٹرز کے علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد گھروں سے باہر نکل آئی۔

احتجاج میں مرد، بچے اور خواتین شامل تھیں۔ علاقہ مکینوں کے احتجاج پر اظہار یکجہتی کے لیے کئی سیاسی رہنما بھی پاکستان کوارٹرز پہنچے۔ ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار، کنور نوید جمیل اور عامر خان نے گھر خالی نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سرکاری کوارٹر خالی کروانا موجودہ حکومت کے ہی خلاف سازش ہے۔

ایم کیو ایم رہنما عامر خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کے ساتھ کھڑے ہیں، چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ اس فیصلے پر از خود نوٹس لیں۔ دوسری جانب حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف رکن صوبائی اسمبلی جمال صدیقی احتجاج میں پہنچے تو مظاہرین حکومت مخالف نعرے بازی شروع کر دی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس مالکانہ حقوق کے سرٹیفیکیٹ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسی تبدیلی نہیں چاہئیے، ہم نے اس لیے ووٹ نہیں دیا تھا کہ ہمیں اپنے ہی گھروں سے بے گھر کر دیا جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں