نقیب اللہ قتل کیس کے اہم گواہ و رکن قومی اسمبلی سیف الرحمن سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی

سندھ ہائیکورٹ نے درخواست پر چیف سیکرٹری، آئی جی سندھ، ایس ایس پی ملیر و دیگر کو نوٹس جاری کر دیئے

پیر 12 نومبر 2018 20:07

نقیب اللہ قتل کیس کے اہم گواہ و رکن قومی اسمبلی سیف الرحمن سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2018ء) نقیب اللہ قتل کیس کے اہم گواہ و رکن قومی اسمبلی سیف الرحمن سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی، سندھ ہائیکورٹ نے درخواست پر چیف سیکرٹری، آئی جی سندھ، ایس ایس پی ملیر و دیگر کو نوٹس جاری کر دیئے۔ پیرکوجسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو نقیب اللہ قتل کیس کے اہم گواہ و رکن قومی اسمبلی سیف الرحمن کی سیکیورٹی واپس لینے سے متعلق سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

درخواستگزار سیف الرحمان محسود کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ممبر قومی اسمبلی اور نقیب اللہ قتل کیس کا اہم گواہ ہوں۔ نقیب اللہ قتل کیس میں گواہ ہونے کے سبب شدید سیکیورٹی خدشات ہیں۔ مقدمے میں را انوار اور پولیس افسران کے ملوث ہونے پر سیکیورٹی تحفظات ہیں۔ سپریم کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس کے گواہوں کو مکمل سیکیورٹی دینے کی ہدایت کی۔ سیکیورٹی واپس لینا سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین ہے۔ سندھ حکومت کو فوری سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت دی جائے۔ سیف الرحمن محسود این اے 242 سے منتخب ممبر قومی اسمبلی بھی ہیں۔ عدالت نے چیف سیکرٹری, آئی جی سندھ، ایس ایس پی ملیر و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین کو 24 دسمبر تک جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں