قائد آباد سے ایک اور ڈیوائس بھی ملی تھی جس کو ناکارہ بنادیا گیا ، تحقیقات کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا کہ دھماکا کس نوعیت کا تھا، وزیراعلیٰ سندھ

سندھ میں جلد فرانزک لیب قائم کی جائے گی اور پنجاب فرانزک لیب میں بھیجے گئے سیمپل لیک ہونے کا بھی جائزہ لیا جائے گا، میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 17 نومبر 2018 21:23

قائد آباد سے ایک اور ڈیوائس بھی ملی تھی جس کو ناکارہ بنادیا گیا ، تحقیقات کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا کہ دھماکا کس نوعیت کا تھا، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2018ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ہفتہ کوجے پی ایم سی اسپتال کا دورہ کیا جہاں انہوں نے قائد آباد دھماکے کے نتیجے میں ہونے والے زخمیوں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ وزیراعلی سندھ نے اسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کے بہترین علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

اس موقع پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے آئی جی سندھ سے اس واقعے کی فوری رپورٹ طلب کی ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ دھماکے میں دو اشخاص جاں بحق ہوئے اور 12 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 10 کو طبی امداد دے کر گھر روانہ کردیاگیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ قائد آباد سے ایک اور ڈیوائس بھی ملی تھی جس کو ناکارہ بنادیا گیا ۔

(جاری ہے)

مراد علی شاہ نے کہا کہ تحقیقات کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا کہ دھماکا کس نوعیت کا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی بھر پور کوشش کی ہے اور ایسے واقعات کا مقصد امن و امان کو تباہ کرنا ہے۔ فرانزک لیب کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سندھ میں جلد فرانزک لیب قائم کی جائے گی اور پنجاب فرانزک لیب میں بھیجے گئے سیمپل لیک ہونے کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مکمل رپورٹ آنے تک کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔انہوں نے وزیراعظم کے یوٹرن لینے سے متعلق دیئے گئے بیان پراپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بیرونی سرمایہ کار بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے سے متعلق سوچیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں