ڈیموں کی تعمیر میں حکومت، سپریم کورٹ کی دلچسپی خوش آئند ہے، انجینئرداروخان

پرانے بجلی گھروں کی بحالی سے بجلی کا شارٹ فال ختم کیا جا سکتا ہے، یوبی جی کے صدارتی امیدوار برائے ایف پی سی سی آئی

اتوار 9 دسمبر 2018 16:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2018ء) یونائیٹڈ بزنس گروپ کے رہنما اورایف پی سی سی آئی کے صدراتی امیدوارانجینئر دارو خان اچکزئی نے کہا ہے کہ نئے بجلی گھر بنانے کے مقابلہ میں پرانے بجلی گھروں کی مرمت اور بحالی سستا آپشن ہے جس سے بجلی کا شارٹ فال ختم کیا جا سکتا ہے۔آپریشنل بجلی گھروں کو مناسب توجہ دینے سے بہت زیادہ اضافی لاگت کے بغیر بجلی کی پیداوار میں ایک سو فیصد اضافہ ممکن ہے۔

ملک میں ڈیموں کی تعمیرکو کئی دہائیوں تک نظر انداز کیا گیا ہے مگر اب صورتحال بدل رہی ہے جو خوش آئند ہے۔انجینئیر دارو خان اچکزئی نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ڈیموں کی تعمیر پر اختلاف رائے کے سبب غیر ضروری تاخیر ہوئی سے ملک کا درامدی ایندھن پر انحصاربہت بڑھ گیا ہے جو مہنگی بجلی، گرتی درامدات اور بجٹ خسارے کا بڑا سبب ہے جسکی وجہ سے حکومت قرض لینے پر مجبور ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں فی کس پانی کی دستیابی مسلسل کم ہو رہی ہے۔1951 سے ابھی تک پانی کی دستیابی میں سوا چار سو فیصد کمی آ چکی ہے جس سے شہری اور دیہی عوام پریشان اور ملک میں فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ پیدا ہوگیاہے جسے توجہ دی جائے۔پاکستان میں تیس دن کا پانی زخیرہ کرنے کی گنجائش ہے جبکہ بھارت نے تین ماہ کی ضروریات کا پانی ذخیرہ کر رکھا ہے۔ ملک میں 197 ملین ایکڑ اراضی قابل کاشت ہے مگر پانی کی کمی کی وجہ سے صرف52 ملین ایکڑ پر کاشت ہو رہی ہے۔ زیر کاشت رقبہ میں اضافہ کیلئے نئے ڈیموں کی تعمیر ضروری ہے کیونکہ ملک میں موجود میگا ڈیموں کی استعداد میں تیزی سے کمی آ رہی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں