پورٹ قاسم ورکرز کی گورنر ہائوس کی جانب پیش قدمی، پولیس کا لاٹھی چارج، متعددورکرززخمی

اتوار 9 دسمبر 2018 18:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2018ء) پورٹ قاسم کے ڈاک ورکرز نے اتوا رکو وزیراعظم عمران خان کی گورنر ہائوس میں موجودگی میں گورنر ہائوس جانے کی کوشش کی، جس پر پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔تفصیلات کے مطابق پورٹ قاسم کے ڈاک ورکرز کی نے نوکریوں سے برطرفی اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر گذشتہ پانچ ماہ سے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا ہوا ہے، اتوارکو مظاہرین نے گورنر ہائوس کی جانب پیش قدمی کی جہاں پر پہلے ہی وزیراعظم پاکستان عمران خان اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کے درمیان ملاقات ہورہی تھی۔

پولیس نے مظاہرین کو ریڈ زون میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے واٹر کینن کا آزادنہ استعمال، لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرین فوارہ چوک پہنچنے کی کوشش کررہے تھے، پولیس اہلکاروں نے 10 سے زائد مظاہرین کو حراست میں بھی لے کر زینب مارکیٹ اور پریس کلب کے راستے بند کردیئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نوکریوں سے برطرفی اور تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف احتجاج کرنے والے دو سے زائد افراد کی پولیس تشدد کے باعث حالت غیرہوگئی، جنہیں طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیاہے۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان ایک روزہ دورے پراتوارکو کراچی پہنچے تھے اور وہ گورنر ہائوس میں وفود سے ملاقاتیں کرتھے۔پورٹ قاسم ڈاک ورکرز کو ریڈ زون میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے پولیس کے ساتھ ساتھ رینجرز کی بھاری نفری بھی پریس کلب پرموجود تھی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں