وزیراعظم نے پورٹ قاسم لیبر بورڈ کے احتجاج کا نوٹس لے لیا

وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کو مطالبات کا جائزہ لے کر مسئلہ حل کرنے کی ہدایت مظاہرین نے عمران خان کی کراچی آمد پر گورنرر ہائوس کی جانب بڑھنے کی کوشش کی، پولیس نے انہیں منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور واٹر کینن کا بھی استعمال کیا

اتوار 9 دسمبر 2018 20:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2018ء) وزیر اعظم عمران خان نے پورٹ قاسم لیبر بورڈ کے ملازمین کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کو مطالبات کا جائزہ لے کر مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کر دی۔عمران خان نے مزدوروں کے احتجاج اور گورنر ہاس کی جانب بڑھنے کی کوشش کے بعد وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی سے مزدوروں کے احتجاج سے متعلق دریافت کیا۔

وزیراعظم نے وفاقی وزیر بحری امور کو مظاہرین کے مطالبات کا جائزہ لے کر محنت کشوں کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی۔اس سے قبل کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کرنے والے پورٹ قاسم لیبر بورڈ کے مظاہرین نے وزیراعظم عمران خان کی کراچی آمد پر گورنرر ہائوس کی جانب بڑھنے کی کوشش کی جس پر پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور واٹر کینن کا بھی استعمال کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان کی گورنر ہائوس کراچی آمد پر مظاہرین نے گورنر ہائوس کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے مظاہرین کو گورنر ہاس کا رخ کرنے کی اجازت نہیں دی اور انہیں بڑھنے نہیں دیا گیا۔پولیس نے مظاہرین کی پیش قدمی کو روکتے ہوئے فوارہ چوک کے قریب رکاوٹیں کھڑی کر کے گورنر ہاس کی جانب جانے والے راستے کو بھی بند کر دیا تھا، پولیس کی ایک بڑی تعداد گورنر ہاس کے دونوں دروازوں کے باہر موجود ہے۔

مظاہرین میں شامل درجنوں رہنماں اور کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ لاٹھی چارج کے نتیجے میں زخمی ہونیوالے چند افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔پورٹ قاسم لیبر بورڈ کے مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ہمارے تحفظات کو سنا جائے، گزشتہ 5 پانچ ماہ سے روکی گئی تنخواہ ادا کی جائے اور جن افراد کو ملازمت سے نکالا گیا ہے انہیں ملازمت پر بحال کر دیا جائے۔

بعد ازاں پولیس اور مظاہرین کے درمیان کامیاب مذاکرات ہوئے اور مظاہرین کراچی پریس کلب کی جانب واپس لوٹ گئے جہاں وہ دھرنا دے کر بیٹھے ہوئے ہیں۔پولیس کی جانب سے مظاہرین کو ان کے مطالبات اور تحفظات حکومت تک پہنچانے کی یقین دہانی کروائی گئی تاہم کسی حکومتی نمائندے یا وفد نے مظاہرین سے ملاقات نہیں کی۔خیال رہے کہ پورٹ قاسم لیبر روڈ کے مظاہرین گزشتہ ڈھائی ماہ سے کراچی پریس کلب کے باہر دھرنا دے کر سراپا احتجاج ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں