موٹرسائیکل پر ٹریکر لگانے کو لازمی قرار دے دیا گیا

اس پابندی کے بعد موٹرسائیکل مالک کو چار ہزار روپے اضافی ادا کرنا ہوں گے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 11 دسمبر 2018 12:32

موٹرسائیکل پر ٹریکر لگانے کو لازمی قرار دے دیا گیا
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 دسمبر 2018ء) : سندھ حکومت نے مہنگائی کے بوجھ تلے دبی عوام کے لیے ایک اور مشکل کھڑی کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے موٹرسائیکلوں پر ٹریکر لگانے کو لازمی قرار دے دیا ہے جس کے بعد موٹرسائیکل مالکان کو اضافی 4 ہزار روپے کی ادائیگی کرنا ہو گی۔ ایک رپورٹ کے مطابق صوبہ سندھ میں سالانہ 5 لاکھ موٹرسائیکلیں رجسٹر کی جاتی ہیں اور اتنی بڑی تعداد میں موٹرسائیکلوں میں ٹریکر کی تنصیب کو تکنیکی اعتبار سے نا ممکن قرار دیا جا رہا ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے موٹرسائیکل مالکان پر عائد کی جانے والی اس پابندی سے جہاں عوام مزید بوجھ تلے دب جائے گی وہیں ٹریکر لگانے والی کمپنی کے وارے نیارے ہوجائیں گے۔ ٹریکر کی پابندی کی مد میں موٹرسائیکل مالکان سے سالانہ 2 ارب روپے وصول کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر بھی بیان دے چکے ہیں اور اس کے لیے ایک سمری وزیراعلیٰ کو ارسال کر دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ موٹر سائیکل مالکان، مینوفیکچررز اور ڈیلرز اس بات کے ذمہ دار ہوں گے کہ موٹر سائیکل میں ٹریکر نصب ہو۔

ذرائع کے مطابق اس اقدام سے لاکھوں غریب عوام براہ راست متاثر ہوں گے ۔ صوبائی حکومت کے اس فیصلے کو اس لیے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیوںکہ چار ہزار روپے کی اضافی رقم کی ادائیگی کا بوجھ غریب عوام کے لیے بلاجواز اور غیر ضروری ہے ۔ یاد رہے کہ ہر سال تقریباً 5 لاکھ موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ کی جارہی ہیں ، شہر بھر میں ہونے والے جرائم میں ضروری نہیں ہے کہ ہر مرتبہ کسی موٹرسائیکل کا ہی استعمال کیا جائے بلکہ اس سے چھوٹے اور درمیانے کاروبار سمیت گھریلو صنعتوں کو فروغ ملتا ہے تاہم اس اقدام سے یہ تمام پہلو متاثر ہوں گے جبکہ کسی بھی کمپنی کے پاس اتنی صلاحیت نہیں ہے کہ وہ ہرماہ تقریباً 40 ہزار موٹر سائیکلوں میں ٹریکرز نصب کرسکے اور نہ کوئی ایسا انفرا اسٹرکچر موجود ہے۔

مبصرین کا ماننا ہے کہ صوبائی حکومت کی اس شرط کی وجہ سے سب سے زیادہ غریب طبقہ ہی متاثر ہو گا، ٹریکر سروس کو جاری رکھنے کے لیے موٹر سائیکل سواروں کو 2500 روپے فیس کی صورت میں مختلف اوقات میں ٹریکر کمپنی کو دینا ہوں گے۔ عوامی حلقوں نے بھی موٹرسائیکل مالکان پر ڈالے گئے 4 ہزار روپے کے اس اضافی بوجھ حکومت کی کمائی کا نیا منصوبہ قرار دے دیا ہے۔ موٹرسائیکل مالکان نے اس شرط کو ماننے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں اس بلاجواز اور غیر ضروری حکم کی تعمیل نہیں کریں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں