سپریم کورٹ نے شہر قائد میں 6 منزلہ سے زائد تعمیرات پر پابندی سے متعلق فیصلہ واپس لے لیا

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین کے مطابق ہائی رائز تعمیرات کی جاسکتی ہیں، چلیں انڈسڑی کے ساتھ بحریہ ٹائون کو بھی فائدہ ہوجائے گا، چیف جسٹس ہم سپریم کورٹ کے شکر گزار ہیں،عدالت نے قانون کے مطابق بلڈنگز بنانے کا حکم دیاہے،پابندی کے سبب 500 پراجیکٹس رکے ہوئے تھے اور مزید 500 پراجیکٹس کا مٹیریل تیار تھا وہ کام رکا ہوا تھا، چیئرمین آباد کی میڈیا سے گفتگو

منگل 11 دسمبر 2018 15:07

سپریم کورٹ نے شہر قائد میں 6 منزلہ سے زائد تعمیرات پر پابندی سے متعلق فیصلہ واپس لے لیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ نے شہر قائد میں 6 منزلہ سے زائد تعمیرات پر پابندی سے متعلق فیصلہ واپس لے لیا۔منگل کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز(آباد) کے چیئرمین حسن بخشی کی درخواست سماعت کی۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے شہر قائد میں 6 منزلہ سے زائد تعمیرات پر پابندی سے متعلق فیصلہ واپس لے لیا۔

چیف جسٹس نے حکم دیا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین کے مطابق ہائی رائز تعمیرات کی جاسکتی ہیں۔عدالت نے شہر میں قانون کے مطابق تعمیرات جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ چلیں انڈسڑی کے ساتھ بحریہ ٹائون کو بھی فائدہ ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے چھ ماہ قبل کراچی میں ہائی رائز تعمیرات پر پابندی عائد کی تھی۔درخواست گزار آباد حسن بخشی نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا بڑا مسئلہ تھا، ہم سپریم کورٹ کے شکر گزار ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ عدالت کی جانب سے قانون کے مطابق بلڈنگز بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے کہاکہ پابندی کے سبب 500 پراجیکٹس رکے ہوئے تھے اور مزید 500 پراجیکٹس کا مٹیریل تیار تھا وہ کام رکا ہوا تھا۔حسن بخشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم قانون کا احترام کرتے ہیں اور ایس بی سی اے کے ساتھ تعاون کریں گے، ہم ٹیکس ادا کرنے والے ہیں اور وزیراعظم کی ہائوسنگ اسکیم میں ہم تعاون کرنے کے خواہاں ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں