35ہزار رفاہی پلاٹوں اور پارکس پر قبضے، درخواستیں سماعت کیلیے مقرر

سندھ میں فراہمی و نکاسی آب منصوبوں سے متعلق چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ سماعت کریگا

منگل 11 دسمبر 2018 15:07

35ہزار رفاہی پلاٹوں اور پارکس پر قبضے، درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثارنے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہر قائد کی35 ہزار رفاہی پلاٹوں اور پارکس پر قبضوں سے متعلق سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان و دیگر کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر کردی ہیں۔سابق ناظم نعمت اللہ ایڈوکیٹ نے شہر قائد کی100سے زائد پارکس پر قبضوں کیخلاف درخواستیں دائر کر رکھیں ہیں جبکہ شہری خاتون صبیحہ پروین نے نارتھ کراچی میں اپنے پلاٹ پر تعمیرات مسمار کیے جانے کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے۔

اسی سماعت کے دوران سرکاری افسر نے عدالت میں رفاہی پلاٹوں پر قبضے سے متعلق بیان دیا تھا جس کے بعد ان رفاہی پلاٹوں سے قبضہ ختم کرانے کے لیے سپریم کورٹ نے احکام جاری کیے تھے۔ جس پر ڈی جی کے ڈی اے سمیع صدیقی ودیگرکے خلاف توہین عدالت کی درخواست بھی زیر سماعت ہے۔

(جاری ہے)

اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ سلمان طالب الدین سمیت دیگر کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔

شہر میں قبضوں اور تجاوزات سے متعلق سپریم کورٹ نے ڈی جی کے ڈی اے سمیت دیگر فریقوں کو نوٹس جاری کردیئے جبکہ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دوسرا بینچ جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل ہوگا۔اس کے علاوہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھیںگے جو 6.89 ایکڑ زمین پر تعمیر کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی عمارت 3 سال میں2 ارب لاگت سے تعمیر ہوگی۔اسی حوالے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں ایک اہم اجلاس بھی منعقد ہوگا جس میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی نئی عمارت کا ڈیزائن منظور کرایا جائے گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں