عزیر بلوچ کو عدالت میں پیش نہ کرنے پر سیکرٹری دفاع طلب

بتایا جائے عزیر بلوچ کو ٹرائل کورٹ میں کیوں پیش نہیں کیا جا رہا، سندھ ہائی کورٹ

جمعرات 13 دسمبر 2018 13:15

عزیر بلوچ کو عدالت میں پیش نہ کرنے پر سیکرٹری دفاع طلب
ْکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2018ء) سندھ ہائی کورٹ نے عزیر بلوچ کو پیش نہ کرنے پر سیکرٹری دفاع کونوٹس جاری کرتے ہوئی2جنوری کو طلب کرلیا ہے۔جمعرات کوسندھ ہائیکورٹ میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو ٹرائل کورٹ میں پیش نہ کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عزیر بلوچ کی والدہ رضیہ بیگم نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ جنوری 2016 میں عزیر بلوچ کی گرفتاری ظاہر کی گئی اور 40 سے زائد مقدمات میں چالان بھی پیش کردیا گیا، لیکن 12اپریل 2017 کے بعد سے اسے عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، خدشہ ہے عزیر بلوچ کولاپتا کردیا گیا، عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جواب جمع نا کرانے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ آپ کو گزشتہ سماعت پر جواب جمع کرانے کے لیے آخری مہلت دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ عزیر بلوچ کی حراست سے متعلق آرمی ہیڈ کوارٹر کو خط لکھا ہے مگر تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔عدالت نے استفسار کیا کہ عزیر بلوچ کو کہاں رکھا گیا ہے کیوں نہیں بتایا جارہا احکامات کے باوجود کسی فریق نے جواب جمع نہیں کرایا۔

سندھ ہائی کورٹ نے سیکرٹری دفاع کو 2 جنوری کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کہاکہ بتایا جائے عزیر بلوچ کو ٹرائل کورٹ میں کیوں پیش نہیں کیا جارہا۔واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر آئی جی جیل خانہ جات نے جواب جمع کرایا تھا کہ عزیر بلوچ 11 اپریل 2017 سے ملٹری فورس کے پاس ہے اور جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ملزم عزیر بلوچ کو میجر محمد فنین کے حوالے کیا تھا۔ عزیر بلوچ پر درجنوں افراد کے قتل اور دہشت گردی کے مقدمات ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں