یہ سمجھتے ہیں ہمیں گرفتاری سے خوف ہے، جیل تو ہمارا دوسرا گھر ہے،آصف زرداری

ہم نے 100 دن میں بہت کام کیے،ہم نے اپنے دور حکومت میں ہر مسئلے پر کام کیا،پکڑ دھکڑ چھوڑ دیں تو کوئی کام ہو۔سابق صدر حکومت پر برس پڑے

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس اتوار 16 دسمبر 2018 13:34

یہ سمجھتے ہیں ہمیں گرفتاری سے خوف ہے، جیل تو ہمارا دوسرا گھر ہے،آصف زرداری
کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-16 دسمبر 2018ء ) :سابق صدر آصف علی زرداری نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ سمجھتے ہیں ہمیں گرفتاری سے خوف ہے، جیل تو ہمارا دوسرا گھر ہے۔انہوں نے اپنی حکومت کا موازنہ موجودہ حکومت سے کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 100 دن میں بہت کام کیے۔ہم نے اپنے دور حکومت میں ہر مسئلے پر کام کیا،پکڑ دھکڑ چھوڑ دیں تو کوئی کام ہو۔

تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے ایک مرتبہ پھر حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔وہ کراچی میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔انکا کہنا تھا کہ سیاست سوچ سمجھ کر کی جاتی ہے۔انہیں انڈر16کہتاہوں انہیں کھیلناآتاہی نہیں۔ہم نے اپنے دور حکومت میں ہر مسئلے پر کام کیا یہ پکڑ دھکڑ چھوڑیں گے تو کوئی کام کریں گے۔ہم نے اپنے دور میں خوراک کی قلت دور کی ،پانی پر کام کیا۔

(جاری ہے)

عطا آباد جھیل کا مسئلہ حل کیا۔مشرف کو نکالا۔انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ادارے کمزور ہوں،ورنہ ایک اور جارحانہ فورس ہے۔ہم نے بھٹو کی شہادت کو قبول کیا لیکن کوئی خلاف قانون قدم نہ اٹھایا۔یہ احمقوں کی حکومت ہے،انہیں سمجھ ہی نہیں۔اسلام آباد مضبوط ہوگا تو پاکستان مضبوط ہوگا،ایسا نہیں ہے بلکہ صوبے ساتھ ہوں گےتومضبوط ہوں گے۔انکا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کیخلاف جب بھی کارروائی ہوتی ہےوہ اورمضبوط ہوتی ہے۔

یہ سمجھتے ہیں ہمیں گرفتاری سے خوف ہے، جیل تو ہمارا دوسرا گھر ہے۔انہوں نے حکومتی کاکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں نہ اسٹاک ایکسچینج چل رہاہے نہ دکانیں چل رہی ہیں۔آپ دکانیں توڑ رہے ہیں روزگار چھین رہے ہیں۔کراچی کی ایمپریس مارکیٹ سےجوتجاوزات توڑیں وہ مجھےبچپن سےیادہیں۔انکا کہنا تھا کہ انہیں غلط فہمی ہے ہم شاید اسلیے ڈھیل دیتے ہیں کہ ہمیں کوئی خوف ہےیا ہمیں ان سے پاور لینا ہے۔

ہمیں ان سے صرف غیر جانبداری لینی ہے، باقی پاور ہم خود لیں گے۔ ہم ان کی حوصلہ افزائی نہیں چاہتے اس لیے ہم ہمیشہ انہیں گنجائش دیتے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ کراچی سے 63 فیصد روینیو حاصل ہوتاہے۔ہم 63فیصد واپس نہیں مانگ رہے وہی مانگ رہے ہیں جو حصہ بناہے۔اب بھی سندھ کو پورا حصہ نہیں دیا گیا، نہ بلوچستان کو دیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں