عدالت کا نقیب اللہ قتل کیس کے 7ملزمان کو جیل بھیجنے کا حکم

انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد سات ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 16 جنوری 2019 13:03

عدالت کا نقیب اللہ قتل کیس کے 7ملزمان کو جیل بھیجنے کا حکم
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 جنوری2019ء) انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد سات ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی،میڈیا رپورٹس کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔عدالت نے اکبر ملاح، محمد انار، فیصل محمود، خیر محمد، عمران اکظمی رئیس عباس زیدی اور شجیل فیروز کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے 7 جنوری کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس کی10 ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ16جنوری تک کے لیے محفوظ کیا تھا۔مقدمہ میں دس ملزمان کی درخواست ضمانت پر فریقین کی جانب سے دلائل مکمل کر لیے گئے جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

(جاری ہے)

۔ملزمان میں نقیب اللہ کو گرفتار کرنے والاپولیس اہلکار اکبر ملاح بھی شامل تھا، نقیب اللہ قتل کیس کی ایک سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل نے کہا تھا کہ میرے موکلین کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں،جو موبائل ڈیٹا پیش کیا گیا اس میں بھی میرے موکلین کا ڈیٹا موجود نہیں،میرے موکلین قریبی تھانوں میں تعینات تھے وقوعہ ہوجائے کے بعد اطلاع پر پولیس پارٹی کے ہمراہ پہنچے،سابق ایس انویسٹی گیشن عابد قائمخانی نے مقابلے کا مقدمہ بی کلاس کرنے پر بیان قلمبند کرایا،سابق تفتشی افسر نے اپنے بیان میں کہا کہ مقتولین کو جعلی مقابلے میں مارا گیا، مقدمہ جھوٹا ہے،مقتولین پہلے سے حراست میں تھے،سابق تفتیشی افسر عابد قائمخانی نے مقابلے کا مقدمہ بی کلاس کرنے سے متعلق بیان قلمبند کرواتھا۔

واضح رہے نوجوان نقیب اللہ محسود کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کر دیا گیا تھا۔نقیب اللہ قتل کیس میں سب سے واضح نام سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا تھا۔راؤ انوار قتل کے بعد کئی روز تک مفرور رہے تاہم بعد میں خود ہی عدالت میں پیش ہوئے تھے بعد ازاں راؤ انوار کو ضمانت پر رہا کیا گیا تھا اور ان کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا۔گذشتہ ہفتے کراچی میں جعلی پولیس مقابلوں میں ملوث اور نقیب اللہ محسود قتل کیس کے ملزم سابق ایس ایس پی ملیر راؤانوار نے ای سی ایل سے نام نکالنے کی استدعا کی تھی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں