نامزد چیف جسٹس دوران حراست شہید مفتی یوسف سلطانی قتل کا سوموٹو ایکشن لیں

امیر کراچی تحریک لبیک پاکستان علامہ رضی حسینی نقشبندی کا انصاف کا مطالبہ

جمعرات 17 جنوری 2019 22:57

نامزد چیف جسٹس دوران حراست شہید مفتی یوسف سلطانی قتل کا سوموٹو ایکشن لیں
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2019ء) امیرکراچی تحریک لبیک پاکستان علامہ رضی حسینی نقشبندی نے نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ سے مطالبہ کیا ہے کہ دوران حراست شہید ہونے والے مفتی یوسف سلطانی کے قتل پر سوموٹو ایکشن لیا جائے، سرپرست اعلیٰ تحریک لبیک پاکستان پیرافضل قادری کو ڈرانے، دھمکانے اور جھکانے کے لیے ان کے محبوب ماموں جان اور استاد مفتی یوسف سلطانی کو جیل میں شہید کیا گیا، پیرافضل قادری کو ان کے ماموں کا جنازہ پڑھنے تک کی اجازت نہیں دی گئی۔

علامہ رضی حسینی نے مزید کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے دور میں انصاف کی فراہمی کے لیے دوسرے تمام کام کیے، ہماری عدالتوں میں 19 لاکھ مقدمات زیرالتوائ ہیں لیکن پھر بھی یورپین یونین کے دباؤ پر ججوں نے سارے مقدمات چھوڑ کر ا?سیہ ملعونہ کیس کو سنا اور پھر ا?ئین و قانون سے متصادم فیصلہ دیا، ا?سیہ ملعونہ کو رہا کرنے کی وجہ سے ریٹائرڈ جسٹس ثاقب نثار پر لعنتیں برستی رہیں گی۔

(جاری ہے)

میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ ریٹائرڈ جسٹس ثاقب نثار سے ڈیم فنڈ کے چندے کا حساب لیا جائے اور ثاقب نثار کے دورہ برطانیہ کی بھی تفتیش کی جائے کہ ثاقب نثار کے دورہ برطانیہ کو شکوک و شبہات کی نگاہ سے دیکھا گیا تھا۔ تحریک لبیک پاکستان کے حامی ہزاروں علمائ و مشائخ، قائدین بالخصوص شیخ الحدیث علامہ حافظ خادم حسین رضوی اور پیرافضل قادری، تنظیمی عہدیداروں اور کارکنان کو غیر قانونی حراست میں لیا گیا لیکن عدالت نے اس ظلم وستم پر کوئی ایکشن نہیں لیا، کوئی نوٹس نہیں لیا۔ ٹی ایل پی کو انصاف فراہم نہیں کیا جارہاہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں