وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈپٹی کمشنر تھرپارکر سے امدادی کاموں اور میڈیکل سروسز سے متعلق روزانہ کی بنیاد پررپورٹس وصول کرنا شروع کردی

تھر پارکر کے ڈسٹرکٹ اور تعلقہ اسپتالوں میں 192بچے داخل کرائے گئے اور 5بچے کم وزن ا ور قبل از وقت پیدا ئش کی وجہ سے جانبر نہ ہوسکے، رپورٹ

جمعرات 17 جنوری 2019 23:21

وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈپٹی کمشنر تھرپارکر سے امدادی کاموں اور میڈیکل سروسز سے متعلق روزانہ کی بنیاد پررپورٹس وصول کرنا شروع کردی
"کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈپٹی کمشنر تھرپارکر سے امدادی کاموں اور میڈیکل سروسز سے متعلق روزانہ کی بنیاد پررپورٹس وصول کرنا شروع کردی ہیں ۔جمعرات کو وصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق تھر پارکر کے ڈسٹرکٹ اور تعلقہ اسپتالوں میں 192بچے داخل کرائے گئے اور 5بچے کم وزن ا ور قبل از وقت پیدا ئش کی وجہ سے جانبر نہ ہوسکے۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت نے تھرپارکر کو قحط زدہ ضلع قرار دیاہے جہاں پر خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کی گئی ہیں ۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ ہفتے وار بنیادوں پر صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینا شروع کیا ہیاور روزانہ کی بنیادوں پر ضلع تھرپارکر سے متعلق امدادی کاموں کی رپورٹس بھی منگوائی جارہی ہیں ۔

(جاری ہے)

ڈی سی تھر پارکر آصف جمیل نے جمعرات کوبھیجی جانے والی اپنی رپورٹ میں بتایا کہ تھر پارکرکے ڈسٹرکٹ اور تعلقہ اسپتالوں میں 553 بچے جن کی عمریں 5 سال تک کی تھیں کا او پی ڈی میں علاج کیاگیا۔15 جنوری کو 58 بچے تشویشناک حالت میں ایمرجنسی میں لائے گئے اور انہیں اسپتالوں میں داخل کیاگیا جہاں پر پہلے سے داخل 76 بچوں کا علاج ہورہاتھا اس طرح مجموعی طورپر اسپتالوں میں 192 بچے زیر علاج ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق اسپتال میں داخل 192 بچوں میں سی21 بچوں کو طبیعت ٹھیک ہوجانے کے بعد اسپتالوں سے ڈسچارج کردیاگیا، 4 بچے کم وزن کے ساتھ پیدا ہوئے اور وہ مختلف زچگی کی پیچیدگیوں کے باعث تشویشناک حالت میں ضلع تھر پارکر کے مختلف علاقوں سے مختلف تاریخوں پر سول اسپتال مٹھی کی ایمرجنسی میں لائے گئے مگر ڈاکٹروں کی کوششوں کے باوجود بچے جانبر نہ ہوسکے۔

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ مٹھی نے ہر ایک بچے کی جاں بحق ہونے سے متعلق حقائق کے بارے میں بتایا کہ ایک بچہ ولدیت شوکت سحر رہائش پذیر ولیج ھمیر ابا تعلقہ کلوائی کی ایک نجی کلینک میں پیدا ہوا جس کا وزن3.7 کلوگرام تھا اسے 13 جنوری 2019 کو شام 4 بجیاسپتال میں داخل کیاگیا جسے سانس لینے میں تکلیف کی شکایت تھی۔پروٹوکول کے مطابق بچے کا ضروری علاج کیاگیا مگر بچہ جانبر نہ ہوسکا اور 15 جنوری 2019 کو صبح 8:40 پر انتقال کرگیا۔

ایک بچہ جڑواں ولدیت نندو ذات مینگھوار رہائش پذیر اسلام کوٹ آر ایچ سی اسلام کوٹ میں پیدا ہوا جس کا وزن ایک کلوگرام تھا اسے 11 جنوری کو شام 7:40 منٹ پر بہت کم وزن اور ریسپائریٹری ڈسٹریس سینڈروم(آرڈی ایس) کی تکلیف تھی ، طریقے کار کے مطابق اس کا علاج کیاگیا مگر تمام تر کوششوں کے باوجود بچہ 15 جنوری کو صبح 9:45 منٹ پر جاں بحق ہوگیا۔ تنیشا بنت ہارش مینگھوار عمر 12 دن جو کہ اسلام کوٹ میں پیداہوا جس کا وزن 1.4 کلو گرام تھا جوکہ بہت کم وزن ہے اس بچی کو 14 جنوری 2019 کی صبح 1:45 منٹ پر داخل کیاگیا اسے ضروری ٹریٹمنٹ دیا گیا مگر بچی جانبر نہ ہوسکی اور 15 جنوری 2019 کو رات 9:45 منٹ پر انتقال کرگئی ۔

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ تعلقہ اسپتال چھاچھرو نے اپنے اسپتال میں ایک بچے کے جاں بحق ہونے کے بارے میں رپورٹ دیتے ہوئے کہاکہ پرسن ولد آچر بھیل رہائش پذیر ولیج کیتار تعلقہ ڈھالی عمر 2 ماہ جوکہ 3.5 کلوگرام وزن کے ساتھ پیدا ہوا اسے 15 جنوری 2019 کو دوپہر 12 بچے اسپتال میں داخل کیاگیا اسے نمونیا/ بخار اور غشی کی شکایت تھی بچیکو تمام تر ضروری علاج معالجے کی سہولت فراہم کی گئی مگر بچہ جانبر نہ ہوسکا اور 16 جنوری 2019 کو صبح 2 بجے انتقال کرگیا۔

ڈپٹی کمشنر نے وزیر اعلی سندھ کو اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جمعرات کو 31 بنیادی صحت کے مراکز اور 18 گورنمنٹ ڈسپینسریاں جوکہ پی پی ایچ آئی کے زیر انتظام چلائی جارہی ہیں کی او پی ڈی میں جمعرات کے روز 690 بچوں کا علاج کیاگیا ۔وزیراعلی سندھ کی ہدایات پر ضلع تھر پارکرمیں محکمہ بہبود آبادی نے 12 دیہاتوں میں آگاہی /حمل روکنا سے متعلق 174 کلائنٹس کو فیملی پلاننگ سے متعلق آگاہی دی۔

وزیراعلی سندھ نے محکمہ بہبود آبادی کو ہدایت کی کہ وہ ضلع تھرپارکر کے دیہاتوں میں ماں اور بچے کی صحت سے متعلق آگاہی مہم شروع کریں ۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ضلع بھر میں مفت گندم کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ۔ جمعرات (آج) کو 5890 خاندانوں کو تیسرے مرحلے کے تحت گندم فراہم کی گئی مزید دوسرے مرحلے کے 57 خاندانوں کو 50 کلوگرام گندم کی بوریاں دی گئیں ۔

10 رے جانے والے خاندانوں(جنہوں نے گندم کی بوریاں نہیں لی تھیں) پہلے مرحلے کے سے بھی رابطہ کیاگیا اور انہیں کہاگیا کہ وہ مقررہ پوائنٹ سے اپنے اپنے گندم کے بیگز لے لیں ۔ جمعرات تک پہلے مرحلے میں 247209،دوسرے مرحلے میں 252081 خاندانوں اور تیسرے مرحلے میں 93440 خاندانوں کو 50 کلوگرام کے گندم کی بوریاں فراہم کی گئیں ۔حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی خواتین میں فیملی راشن بیگس (ایف آر بی) کی تقسیم جاری ہے۔

ایف آر بی کے دوسرے مرحلے میں حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین میں ان کی دہلیز پر فیملی راشن بیگس کی فراہمی شروع کی ہے ۔17جنوری تک دوسرے مرحلے میں 65314 بیگس تقسیم کیے جاچکے ہیں جبکہ پہلے مرحلے میں پہلے ہی36656بیگس تقسیم کیے گئے ہیں ۔محکمہ لائیو اسٹاک نے مختلف تعلقوں کے 10 دیہاتوں میں ویٹنری کیمپس قائم کیے ہیں ،ایک کیمپ مٹھی میں ،ایک ڈیپلو میں ،ایک ایک ڈھالی اور ننگر پارکر میں ، 4 اسلام کوٹ میں اور 2 تعلقہ چھاچھرو میں قائم کیے گئے ہیں ، ان کیمپوں میں 20 جانوروں کا علاج کیاگیا اور 8568 کی ویکسینیشن کی گئی ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں