جی آئی ٹی رپورٹ الف لیلیٰ کی کہانی نہیں بلکہ 172چوروں کی کھلی کتاب ہے ، حلیم عادل شیخ

ہفتہ 19 جنوری 2019 21:23

جی آئی ٹی رپورٹ الف لیلیٰ کی کہانی نہیں بلکہ 172چوروں کی کھلی کتاب ہے ، حلیم عادل شیخ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2019ء) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے جنرل سیکریٹری و پارلیامانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ جی آئی ٹی رپورٹ الف لیلیٰ کی کہانی نہیں بلکہ 172چوروں کی کھلی کتاب ہے جس میں ان کی کارکردگی واضح ہوچکی ہے، مرتضیٰ وہاب چوروں کی ترجمانی کر رہے ہیں جنہوں نے سندھ کی عوام کے حقوق لوٹا ہیں سندھ کی اسپتالیں ، اسکول کھنڈر بن چکے ہیں عوام کو علاج معالج کی سہولیات تک میسر نہیں ہیں، ان کو 18ترمین کی فکر نہیں ہے بلکہ 18ترمین کے نام پر مزید کرپشن کرنا چاہتے ہیں جس کی بنیاد پر صحت کے شعبے میں کرپشن کی گئی۔

وفاقی حکومت سندھ کی عوام کو حقوق دلانا چاہتی ہے جبکہ پیپلزپارٹی عوام سے حقوق چھیننا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

فنڈ کی مانگیں کرنے والے عوام کے لئے نہیں بلکہ اومنی گروپ کے لئے فند مانگ رہے ہیں۔ تھر میں روزانہ بچے مر رہے ہیں وزیر اعلیٰ سندھ کے حلقے میں معصوم بچی گٹر میں ڈوپ کر جاں بحق ہوگئی لیکن ان کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ پیپلزپارٹی کے پاس دو ہی آئیٹم ہیں ایک این آئی سی وی ڈی اور مرتضیٰ وہاب جس کے ذریعے پوری سندھ کی گندگی چھپائی جاتی ہے پورے سندھ کی گند کی جگہ این آئی سی وی ڈی دکھا کر اپنی کرپشن چھپاتے ہیں پیپلزپارٹی مرتضیٰ وھاب کے سافٹ فیس کو سامنے لاکر اپنی جھوٹ سچ بلواتی رہتی ہے ۔

این آئی سی وی ڈی کا 14 بلین نہیں 8.9 بلین کا بجیٹ ہے ادارہ 10 ارب کا مقروض بن چکا ہے این آئی سی وی ڈی میں بجیٹ عوام پر نہیں خرچ کیا جاتا این آئی سی وی ڈی میں نوید قمر کے رشتہ دار ندیم قمر کو ساٹھ لکھ تک تنخواہ دی جاتی ہے جعلی آرڈر اور جعلی بھرتیوں پر لاکھوں روپے تنخواہ دی جارہی ہے ادارہ مقروض بن چکا ہے این آئی سی وی ڈی اگر وفاق کے پاس جائے گاتو عوام کی زیادہ خدمت ہوگی مرتضیٰ وھاب نے جی آئی ٹی رپورٹ مکمل نہیں پڑھی ہے ان کی ساری کرپشن کی داستان ہے

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں