صحت کے مراکز کی وفاق کو منتقلی کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائر کی جائے گی، مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب

ہفتہ 19 جنوری 2019 23:30

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2019ء) وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات و قانون اور اینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی میں قائم صحت کے تین اداروں جن میں جناح ہسپتال، قومی ادارہ امراض قلب اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کو سپریم کورٹ کی جانب سے وفاق کے حوالے کئے جانے کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے ہفتہ کے روز سندھ اسمبلی بلڈنگ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مرتضی وہاب نے کہا کہ صحت کے ان تینوں مراکز کے متعلق تمام اختیارات صوبائی حکومت کو اٹھارویں آئینی ترمیم کے تحت منتقل کئے گئے تھے، سندھ حکومت صحت کے ان مراکز کے ذریعے مثالی خدمات انجام دیتی رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نہ صرف صوبے کی عوام بلکہ پورے ملک سے لوگ صحت کے ان مراکز سے مستفید ہورہے ہیں۔

بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کو منتقلی سے قبل ادارہ برائے امراض قلب کا کل بجٹ 400 ملین روپے تھا جبکہ اس کا موجودہ بجٹ 12 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صوبائی حکومت کو منتقلی سے قبل ادارہ امراض قلب کا واحد مرکز کراچی میں قائم تھا جبکہ اب صوبائی حکومت کی کاوشوں کے بعد صوبے کے دیگر اضلاع جن میں حیدرآباد، نوابشاہ، سکھر، لاڑکانہ، خیپرپور، مٹھی، ٹنڈو محمد خان اور سیہون شامل ہیں، میں بھی اب ادارہ امراض قلب کے مراکز قائم کئے جا چکے ہیں۔

مشیر اطلاعات نے کہا کہ اس کے علاوہ کراچی میں دل کے امراض میں مبتلا لوگوں کو ہنگامی امداد پہنچانے کے لئے آٹھ مختلف مقامات پر سینے میں درد کے مراکز قائم کئے جا چکے ہیں، ان مراکز کا واحد مقصد دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کو ادارہ امراض قلب منتقلی سے قبل فوری طبی امداد فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ایک لاکھ 50 ہزار مریضوں کو ان اداروں کے ذریعے فوری طبی امداد فراہم کی جا چکی ہے۔

مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے فخر محسوس ہورہا ہے کہ ان اداروں کے ذریعے پانچ ہزار قیمتی جانوں کو بچایا گیا ہے۔ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کو بھی اپ گریڈ کیا گیا ہے اور اب ماضی کی نسبت یہاں صحت کی اعلیٰ سہولیات صوبے اور ملک کے دیگر حصوں سے آنے والوں کو فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں خاص طور پر سائبر نائف طریقہ علاج اور کینسر کے علاج سے متعلق ہونے والی تحقیقات کا ذکر کیا۔ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یہ بات بہت حیران کن ہے کہ وہ لوگ جو ماضی میں کراچی کے دعوی دیدار تھے آج صحت کے مراکز کے بارے میں آنے والے فیصلے کے بعد خاموش بیٹھے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں