جنوری کو تھرپارکر کے ضلعی ہیڈکوارٹر مٹھی و دیگر تعلقہ ہسپتالوں میں 139 بچے پانچ سال اور اس سے کم عمر کے بچے لائے گئے ، رپورٹ

بچوں کو تھرپارکر کے مختلف ہسپتالوں میں او پی ڈی کے تحت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی گئیں

پیر 21 جنوری 2019 21:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2019ء) ضلعی انتظامیہ تھرپارکر ایٹ مٹھی کی جانب سے محکمہ اطلاعات سندھ کو تھر میں روزانہ کی بنیاد پر جاری امدادی سرگرمیوں ،صحت کی سہولیات اور بچوں کی اموات سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 20 جنوری کو تھرپارکر کے ضلعی ہیڈکوارٹر مٹھی و دیگر تعلقہ ہسپتالوں میں 139 بچے پانچ سال اور اس سے کم عمر کے بچے لائے گئے جن میں تین بچوں کی مختلف بیماریوں کے باعث اموات واقع ہوئیں جبکہ 39 بچوں کو طبی امداد کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ،جبکہ 93 بچے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 581بچوں کو تھرپارکر کے مختلف ہسپتالوں میں او پی ڈی کے تحت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی گئیں۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سول اسپتال مٹھی کے مطابق روشن ناریجو کا 8 ماہ کا بچہ جس کا وزن ساڑھے تین کلو گرام تھا،سانس کی تکلیف ،کھانسی، بخار اور نمونیا کے باعث فوت ہو گیا جبکہ گنیش میگواڑکی بچی جس کا وزن سوا دو کلو گرام تھا مختلف بیماریوں کے باعث انتقال کر گئی۔

(جاری ہے)

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ تعلقہ اسپتال چاچھرو نے بتایا ہے کہ آدم خان رند کا نومولود بچہ وقت سے پہلے پیدائش کے باعث فوت ہوا ،جس کا وزن ایک کلوگرام تھا۔ رپورٹ میں گندم کی تقسیم سے متعلق بتایا گیا ہے کہ 3827 خاندانوں کو تیسرے مرحلے میں مفت گندم فراہم کی گئی۔اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں 247284 خاندانوں ، دوسرے مرحلے میں 252202 خاندانوں جب کہ تیسرے مرحلے میں 114728 خاندانوں کو مفت گندم فراہم کی گئی ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ حملہ اور دودھ پلانے والی ماوں کی رجسٹریشن کے بعد راشن بیگ ان کی دہلیز پر پہنچانے کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور دوسرے مرحلے میں اس وقت 66636 خواتین میں راشن بیگ تقسیم کیے جاچکے ہیں۔محکمہ لائیو اسٹاک تھرپارکر نے ڈپٹی ڈائریکٹر لائیو اسٹاک کی سربراہی میں مختلف تعلقوں کے 9 گاو ں میں وٹرنری کیمپ قائم کئے گئے اس سلسلے میں تعلقہ اسلام کوٹ میں 4 ،ڈیپلو اور ننگرپارکر میں دو کیمپ اور ایک کیمپ چھاچھرو میں لگایا گیا ہے۔

جس میں203جانوروں کا علاج اور 4318 جانوروں کو ویکسین دی گئی۔سندھ حکومت کی جانب سے اسلام کوٹ کی چار یونین کونسلوں میں جانوروں کوچارہ تقسیم کیا گیا۔جس میں مختلف گوٹھوں میں 1505 مویشی مالکان میں چار تقسیم کیا گیا۔ جس میں پچاس کلوگرام یانڈا فیڈ اور پچیس کلو گرام چاول کا چارہ شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں