منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپورکی ضمانت میں توسیع

ایف آئی اے کے تفتیشی افسر عدالت میں پیش نہ ہوسکے‘انور مجید کی درخواست ضمانت مسترد

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 23 جنوری 2019 11:15

منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپورکی ضمانت میں توسیع
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جنوری۔2019ء) بینکنگ کورٹ کراچی نے منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اوران کی بہن فریال تالپورکی ضمانت میں 14 فروری تک توسیع کردی ہے. بدھ کو کراچی کی بینکنگ کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ،اس سلسلے میں سابق صدر آصف علی زرداری،ان کی بہن فریال تالپور اور دیگر ملزمان عدالت کے روبرو پیش ہوئے تاہم ایف آئی اے کے تفتیشی افسر اسلام آباد میں ہونے کے باعث پیش نہ ہوسکے.

اس موقع پر عدالت نے کہا کہ تفتیشی افسر موجود ہے، نہ ایف آئی اے کا ریکارڈ، کیس کیسے چلائیں، پہلے سپریم کورٹ کے فیصلے، ریکارڈ اور تفتیشی افسر کو آنے دیں.

(جاری ہے)

بینکنگ کورٹ کے فاضل جج ریمارکس دیے کہ عدالت کیس سننے کو تیار ہے، مگر فائل موجود نہیں، عبوری چالان موجود ہے اور عدالت اسی کی بنیاد پر ضمانت سن سکتی ہے. عدالت نے ایف آئی اے کے وکیل سے مکالمے کے دوران کہا فائل ہے تو درخواست ضمانت پر دلائل دے دیں.

اس موقع پر انور مجید کے وکیل نے درخواست کی کہ ایف آئی اے اب حتمی چالان پیش کرے تاکہ عدالت میں سماعت کی جائے، جس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر ممتاز الحسن نے موقف اختیار کیا سپریم کورٹ کے حکم میں صرف معاملہ نیب کو بھیجنے کا کہا گیا ہے. عدالت نے قرار دیا کہ تھوڑا انتظار کرلیں اور ریکارڈ آنے دیں، آپ کو پورا موقع دیں گے. جیل حکام نے کہا کہ اومنی گروپ کے چیئرمین انور مجید کو آج پیش نہیں کیا جائے گا، جیل حکام کی جانب سے ملزم انور مجید کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کروادی گئی.

رپورٹ کے مطابق انور مجید نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) میں زیر علاج ہیں لہٰذا انہیں پیش نہیں کیا جا سکتا‘ کیس میں نامزد ملزمان ذوالقرنین اور نمر مجید سمیت دیگر ملزمان بھی عدالت میں پیش ہوئے. سماعت کے دوران انور مجید کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ فیلڈ میں ہے، عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے معاملہ عمل درآمد بینچ کے سامنے رکھنے کا کہا.

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکم امتناع واپس نہیں لیا‘ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کسی کے پاس سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے؟ایف آئی اے کے وکیل بختیار چنا نے کہا کہ سرکاری طور پر فیصلے کی نقل نہیں ملی، جب فیصلہ نہیں ملا تو سرکاری وکیل دلائل کیسے دے سکتے ہیں. انور مجید کے وکیل نے کہا کہ انور مجید اور عبد الغنی مجید کو ضمانت دی جائے، سپریم کورٹ کا فیصلہ آچکا، حکم امتناع فعال نہیں‘ ایف آئی اے سے حتمی چالان طلب کیا جائے‘ حتمی چالان نہیں آتا تو پھر عبوری کو حتمی چالان تصور کیا جائے.

جس پر جج نے کہا کہ بغیر تفتیش دیکھے ضمانت کیسے دے سکتے ہیں، تفتیشی افسر موجود ہے نہ ایف آئی اے ریکارڈ، کیس کیسے چلائیں. ایف آئی کے وکیل نے کہا کہ معاملہ نیب جا رہا ہے، ضمانت پر کارروائی فی الحال نہ کی جائے‘ حتمی تفتیش تک ضمانتوں پر کارروائی روک دی جائے. جج نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جب تک نہیں روکا درخواستوں پر فیصلہ کر رہے تھے، کچھ دن کے لیے شہر سے باہر جارہا ہوں واپسی پر مزید کارروائی ہوگی.

وکیل صفائی نے کہا کہ عبد الغنی مجید کوسرجری کی ضرورت ہے مگر علاج نہیں کیا جارہا جس پر عدالت نے عبد الغنی مجید کو مکمل طبی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم دیا‘انور مجید اور عبد الغنی مجید کی ضمانت کی درخواست کی سماعت 6 فروری کو ہوگی. عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 14 فروری تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی. بینکنگ کورٹ اس سے قبل آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں متعدد بار توسیع کرچکی ہے، گزشتہ سماعت پر بھی دونوں کی ضمانت میں 23 جنوری تک توسیع کی گئی تھی.

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں