کراچی کے بعض علاقوں میں جہاں حب ڈیم سے پانی کی فراہمی کی جاتی ہے قلت آب کا مسئلہ ہے،سعید غنی

ہم دوسرے علاقوں کا پانی نہیں روک سکتے ، اگر ایسا کیا گیا توپانی کا بحران ہوگا عوام پریشان ہوں گے،وزیر بلدیات سندھ کا توجہ دلاؤنوٹس پر بیان

بدھ 23 جنوری 2019 18:42

کراچی کے بعض علاقوں میں جہاں حب ڈیم سے پانی کی فراہمی کی جاتی ہے قلت آب کا مسئلہ ہے،سعید غنی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2019ء) سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی کے بعض علاقوں میں جہاں حب ڈیم سے پانی کی فراہمی کی جاتی ہے قلت آب کا مسئلہ ہے اس کے باوجود حکومت پانی کی ترسیل کو بہتر بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے،انہوں نے یہ بات بدھ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایک توجہ دلانوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہی۔

یم کیوایم کے وسیم قریشی نے اپنے ایک توجہ دلا نوٹس کے ذریعے اس امر کی نشاندہی کی کہ این ای کے کی لائن سے سی او ڈی پمپنگ اسٹیشن اور ڈسٹرک ویسٹ کو پانی دیا جارہا ہے جسکی وجہ سے نارتھ کراچی میں پانی کی شدید قلت ہے۔انہوں نے کہا کہ نارتھ کراچی کے عوام کے ساتھ سوتیلا سلوک کیوں کیا جارہا ہے۔ وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ 2006سے ان علاقوں کوپانی دیا جارہا ہے نیا سسٹم نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم دوسرے علاقوں کا پانی نہیں روک سکتے ، اگر ایسا کیا گیا توپانی کا بحران ہوگا عوام پریشان ہوں گے۔حب ڈیم خشک ہونے سے قلت آب کامسئلہ ہے پانی کی ترسیل بہترکرنے کی کوشش کررہے ہیں۔۔ تحریک انصاف کے جمال صدیقی نے اپنے ایک توجہ دلا نوٹس کے ذریعے کہا کہ مارٹن کوارٹر پی آئی بی پٹیل پاڑہ کے علاقوں میں غلیظ پانی فراہم کیا جارہا ہیاس صورتحال کا کون ذمہ دار کون ہی ان کا کہنا تھا کہ لوگ گندے پانی سے وضو کر نے پر مجبور ہیں،اگر کوئی بچہ یہ پانی پی کر مر گیا تو اسکا ذمہ دار کون ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ان علاقوں میں کام نہیں کررہی جہاں سے اسے شکست ہوئی ہے۔وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے پانی کی فراہمی میں امتیازی سلوک کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ درست نہیں کہ مخالفین کے علاقوں کو پانی نہیں دیا جارہاجہاں گندا پانی آرہا ہے وہاں کے ذمہ داروں کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا چاہیے اور وہ اس صورتحال کا نوٹس لیں گے۔

جی ڈی اے کی خاتون رکن اسمبلی نصرت سحر عباسی نے اپنے ایک توجہ دلا نوٹس میں اس امر کی نشاندہی کی کہ صوبے میں ہائر ایجوکشن غیر فعال ہے۔جس کے باعث ہمارے بچوں کا مستقبل ضائع ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ادارے چلا نہیں سکتے تو بناتے کیوں ہیں ایچ ای سی کے افسران غائب بھی غائب ہیں جس پر وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ نے کہا کہ ایچ ای سی سندھ مکمل طور پر فعال ہے ،معزز ارکان بات کرنے سے قبل چھان بین کرلیا کریں ،ایسا ہرگز نہیں ہے تمام افسران بھی حاضر ہیں. ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں