ملک کی سلامتی کیلئے ہم ہی قربانیاں دیتے ہیں،سندھ کے اداروں کے تقدس کو قبول نہیں کرینگے تو ہم بھی وفاق کے تقدس کو قبول نہیں کرینگے، مولابخش چانڈیو

آغا سراج درانی کو گرفتار کرکے سندھ اسمبلی کے وقار کو نقصان پہنچایا گیا توہین آمیز رویہ اختیار کر کے کس کو پیغام دینا چاہتے ہیں، ایک صوبے کے رہنما کو کاندھوں پر بٹھایا جائے اور دوسرے صوبے کے اسپیکر کی تذلیل کیوں کی جارہی ہے، میڈیاسے گفتگو

جمعرات 21 فروری 2019 21:33

ملک کی سلامتی کیلئے ہم ہی قربانیاں دیتے ہیں،سندھ کے اداروں کے تقدس کو قبول نہیں کرینگے تو ہم بھی وفاق کے تقدس کو قبول نہیں کرینگے، مولابخش چانڈیو
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی ترجمان سنیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ملک کی سلامتی کے لئے ہم ہی قربانیاں دیتے ہیں۔اگرسندھ کے اداروں کے تقدس کو قبول نہیں کرینگے تو ہم بھی وفاق کے تقدس کو قبول نہیں کرینگے۔وفاق اس وقت ترقی کریگا جب اکائیاں آپکو تسلیم کرینگے۔آغا سراج درانی کو گرفتار کرکے سندھ اسمبلی کے وقار کو نقصان پہنچایا گیا توہین آمیز رویہ اختیار کر کے کس کو پیغام دینا چاہتے ہیں۔

ایک صوبے کے رہنما کو کاندھوں پر بٹھایا جائے اور دوسرے صوبے کے اسپیکر کی تذلیل کیوں کی جارہی ہے ۔ملک میں تحریک انصاف کی حکومت نہیں ہے ۔ اسپیکر سندھ اسمبلی کو گرفتار کر کے اس لئے بے چینی پیدا کئی گئی کہ لوگوں کی توجہ اصل مسائل سے ہٹ جائے۔

(جاری ہے)

سندھ اسمبلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیونے کہا کہ سندھ اسمبلی کے وقار کو نقصان پہنچایا گیا۔

میں اس اسمبلی سے اظہار تعزیت کرنے آیا ہوں۔آغا سراج درانی کوئی دہشتگرد نہیں تھے۔وہ بھاگ نہیں رہے تھے اسلام آباد گئے اور گرفتار کرلیا ۔ہمیں دوہرا معیار پسند اور قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ وفاق کے حکمرانوں کو کہہ رہا ہوں وفاق کا چہرہ دکھانا ہوگا۔حکومت کرنے کا کیا ہے، وہ تو مشرف بھی کرگیا ہے۔ کیا آپ انکو اپنا نمائندہ مانتے ہیں آپکو بھی چلائینگے جتنا عرصہ چلے۔

اسپیکر آغا سراج درانی کی گرفتاری عام گرفتاری نہیں ہے۔ باقی لوگوں کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا،ان پر بھی اسی طرح کے کیسز ہیں۔سندھ کی منظور کی گئی اسکیمیں ختم کردینگے۔سندھ کو اسکا جائز حصہ نہیں دینگے ۔ہم ایسا ہرگز قبول نہیں کریں گے۔توہین آمیز رویہ اختیار کر کے کس کو پیغام دینا چاہتے ہیں۔وفاقی حکومت کو بتابا چاہتے ہیں، اگرسندھ کے اداروں کے تقدس کو قبول نہیں کرینگے تو ہم بھی وفاق کے تقدس کو قبول نہیں کرینگے۔

آپ کے ساتھ چند لوگ ہیں جو قیادت کو گالیاں دیتے ہیں۔میرا خیال ہے نیب صاحبہ بھی اپنی عزت و احترام کو دیکھیں ۔اتنے اچھے شخص کو چیئرمین لگا کر احتساب الرحمن والا احتساب جاری ہے۔ وفاق اس وقت ترقی کریگا جب اکائیاں آپکو تسلیم کرینگے۔ آپکو سندھ کی چینخیں سن کر مزا آتا ہے۔ یہ دوہرا معیار ختم کیا جائے۔ایک صوبے کے رہنما کو کاندھوں پر بٹھایا جائے اور دوسرے صوبے کے اسپیکر کی تذلیل کیوں جارہی ہے۔

سندھ کی چیخ پاکستان کی چیخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سونامی کی بات آپ نے درست کی تھی وہ سونامی آپکو بہا کر لے جائیگا۔ہماری جدوجہد رنگ لائیگی اس ملک میں اچھا وقت اور جمہوریت قائم ہوگی۔انہوں کہا کہ ایک دو ماہ بعد یہ مسافر حکومت بن جائیگی۔انکے وزرا پریشان ہیں کہ حکومت چل کیوں نہیں رہی ہے۔یہ بے چینی اس لئے پیدا کئی گئی ہے کہ لوگوں کی توجہ اصل مسائل سے ہٹ جائے۔

ملک کی سلامتی کے لئے ہم ہی قربانیاں دیتے ہیں،خدا نہ کرے اس ملک میں بنگلہ دیش والے صورتحال درپیش ہو۔عوام کے چلنے پر ہمیشہ اعتماد کیا ہے۔ دنیا میں کہتے ہیں جنات چل رہے ہیں خلائی مخلوق سے بڑھ کر اللہ کا نظام ہے۔ایک فیصلہ عوام کا اور ایک فیصلہ حکمرانوں کا ہے۔ اس ملک میں حکومت بہت ساروں کی ہے مگر پی ٹی آئی کی نہیں ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں