اسٹیٹ بینک نے ایس ایم ای، زراعت اور قابلِ تجدید توانائی کی ترقی کے لیے اسلامی بینکاری اداروں کے ذریعے سیالیت کی سستی سہولتوں کا آغاز کر دیا

جمعہ 22 فروری 2019 22:05

اسٹیٹ بینک نے ایس ایم ای، زراعت اور قابلِ تجدید توانائی کی ترقی کے لیے اسلامی بینکاری اداروں کے ذریعے سیالیت کی سستی سہولتوں کا آغاز کر دیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) بینک دولت پاکستان نے شریعت سے ہم آہنگ تین ری فنانس اسکیمیں جاری کی ہیں جن سے توقع ہے کہ وہ اسلامی بینکاری صنعت کو مساوی مواقع کی فراہمی کا سبب بنیں گی۔ فی الحال اسٹیٹ بینک بینکوں/ ترقیاتی مالی اداروں کے لیے ری فنانس کی متعدد رعایتی سہولتیں دے رہا ہے تاکہ دستیاب رقوم کا رخ ترجیحی شعبوں کی طرف موڑا جائے۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ برآمد کنندگان کے لیے شریعت سے ہم آہنگ اسلامی ایکسپورٹ ری فنانس سہولت اور اسلامی طویل مدتی قرضے کی سہولت اسلامی بینکاری صنعت کے لیے دستیاب ہے۔ تاہم قابلِ تجدید توانائی کے لیے شریعت سے ہم آہنگ قرضے کی سہولت کا اضافہ، زرعی پیداوار کے ذخیرے کے لیے قرضے کی سہولت اور ایس ایم ای اداروں کو جدید بنانے کے لیے ری فنانس سہولت اس صنعت خصوصا زراعت اور ایس ایم ای شعبوں کے دیرینہ مطالبے کو پورا کرے گی۔

(جاری ہے)

مضاربہ پر مبنی سہولیات سے صارفین کو طویل مدتی سستی رقوم ملیں گی۔ اسلامی فنانسنگ کے تحت قابلِ تجدید توانائی کے لیے فنانسنگ دو اقسام میں دستیاب ہوگی: (i) وہ خواہشمند سرمایہ کار جو 1 تا 50 میگاواٹ استعداد کے قابلِ تجدید توانائی کے منصوبے لگانے کے خواہاں ہیں، (ii) وہ صارفین جو ذاتی استعمال یا/ بجلی کی تقسیم کار کمپنی کو ترسیل کی غرض سے قابلِ تجدید توانائی کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کے لیے 4 کلو واٹ تا ایک میگاواٹ تک استعداد کے حامل آلات نصب کرنا چاہتے ہیں۔

اسلامی فنانسنگ کی سہولت برائے زرعی پیداواری ذخیرہ اس لیے دستیاب ہوگی کہ سیلو(silo)، گودام اور سرد خانے قائم کیے جائیں۔ ایس ایم ای اداروں کو جدید بنانے کے لیے ری فنانس سہولت کا مقصد ایس ایم ای اداروں کے لیے نئے درآمد شدہ / مقامی پلانٹ اور مشینری کی خریداری میں مدد دینا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں