کراچی، انڈہ موڑ پر مبینہ پولیس مقابلہ، فائرنگ کی زد میں آکر طالبہ جاں بحق

فائرنگ چھوٹے ہتھیار سے کی گئی ، پولیس کے پاس 9 ایم ایم، ایس ایم جی تھی ،ملزمان کے پاس ٹی ٹی پستول تھی، ابتدائی رپورٹ اسلحے کی فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے، حتمی رپورٹ آنے کے بعد اسلحے کا تعین ہوسکے گا، پولیس حکام کی گفتگو

ہفتہ 23 فروری 2019 13:42

کراچی، انڈہ موڑ پر مبینہ پولیس مقابلہ، فائرنگ کی زد میں آکر طالبہ جاں بحق
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2019ء) نارتھ کراچی انڈہ موڑ کے قریب مبینہ پولیس مقابلے کے دوران میڈیکل کی طالبہ نمرہ بیگ دوطرفہ فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہوگئی۔میڈیا رپورٹ کیم طابق شارع نور جہاں پر فائرنگ کی زد میں آنے والی میڈیکل کی طالبہ 22 سالہ نمرہ بیگ کو سر میں گولی لگی جس سے وہ شدید زخمی ہوگئی، نمرہ کو فوری طور پر جناح ہسپتال لایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

پولیس کے مطابق سخی حسن کے قریب دو ملزمان کو واردات کرتے دیکھا گیا، ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کی اور فرار ہوگئے، ملزمان کے تعاقب پر انڈہ موڑ پر ڈگری کالج کے قریب دوبارہ مقابلہ ہوا۔پولیس کے مطابق 22 سالہ نمرہ کوگولی لگنے کی اطلاع اسپتال سے موصول ہوئی، نمرہ کے پوسٹ مارٹم میں گولی کا سکہ نہیں ملا، ابتدائی رپورٹ کے مطابق فائرنگ چھوٹے ہتھیار سے کی گئی اور پولیس کے پاس 9 ایم ایم، ایس ایم جی تھی جب کہ ملزمان کے پاس ٹی ٹی پستول تھی۔

(جاری ہے)

ایس ایس پی سینٹرل عارف راؤ نے بتایا کہ شارع نور جہاں پولیس پر پولیس کا ڈاکوؤں سے مقابلہ ہوا جس میں ایک ڈاکو ہلاک اور دوسرا زخمی ہوا ، اس دوران طالبہ نمرہ دو طرفہ فائرنگ کی زد میں آگئی۔ایس ایس پی کے مطابق لواحقین کا پولیس اہلکاروں پر شک کا اظہار کرنا جائز ہے، لواحقین کو شفاف تحقیقات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، نمرہ کا پوسٹ مارٹم ہوگیا ہے لہٰذا حقائق رپورٹ آنے کے بعد ہی سامنے آئیں گے۔

پولیس حکام نے کہا کہ اسلحے کی فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے، حتمی رپورٹ آنے کے بعد اسلحے کا تعین ہوسکے گا۔دوسری جانب مقتولہ کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے اور پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر ذکیہ نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نمرہ کے متعدد ایکسرے اور سی ٹی اسکین کیا گیا ہے، مقتولہ کے جسم میں لگنے والی گولی کا سکہ نہیں ملا، مقتولہ کو سر میں دائیں جانب سے گولی لگی جس سے سر میں 2.5 سینٹی میٹر کا زخم آیا، گولی سر کی ہڈی کو توڑتے ہوئے نکل گئی، ہڈی ٹوٹنے سے لڑکی کے دماغ کو نقصان پہنچا۔

ڈاکٹر ذکیہ کے مطابق بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ نمرہ کو چھوٹے ہتھیار کی گولی لگی ہے تاہم گولی کا حتمی تعین پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے پر ہوگا۔علاوہ ازیں مقتولہ کے بھائی حسن بیگ نے بتایا کہ ہم دو بہن بھائی ہیں اور نمرہ ڈاؤ میڈیکل کالج میں فائنل ایئر کی طالبہ تھی، جب یہ سانحہ پیش آیا وہ اس وقت کالج سے گھر واپس آرہی تھی۔انہوں نے بتایا کہ ہمیں صرف نمرہ کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی تھی، ہسپتال پہنچے تو معلوم ہوا نمرہ کا انتقال ہوگا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں