کراچی میں مفتی تقی عثمانی کی گاڑی پر فائرنگ، محفوظ رہے

کراچی میں 15 منٹ میں فائرنگ کے دو واقعات پیش آئے ، وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لے لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 22 مارچ 2019 14:26

کراچی میں مفتی تقی عثمانی کی گاڑی پر فائرنگ، محفوظ رہے
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 مارچ 2019ء) : کراچی میں 15 منٹ کے دوران فائرنگ کے دو واقعات پیش آئے۔ پہلا واقعہ نیپا چورنگی پر پیش آیا جس میں فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ جبکہ دوسرا واقعہ نرسری پر پیش آیا جس میں ایک شخص کے جاں بحق اور ایک کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں نیپا چورنگی کے قریب 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں سکیورٹی گارڈ جاں بحق ہوگیا۔

فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والے مولانا عامر شہاب کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ملزمان نے ٹویوٹا کرولا کار ATF-908 کو نشانہ بنایا۔ پولیس حکام کے مطابق اے ٹی ایف 908 نمبرکی گاڑی جامعہ دارالعلوم کراچی کے نام پررجسٹرڈ ہے۔ پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے سکیورٹی گارڈ کی شناخت صنوبرخان کے نام سے ہوئی ہے جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں مولانا شہاب اللہ بھی جاں بحق ہو گئے۔

(جاری ہے)

فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے شخص کی شناخت دارالعلوم کورنگی کے مولانا عامر شہاب کے نام سے ہوئی جنہیں زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔جبکہ دوسرا واقعہ شاہراہ فیصل پر نرسری پر پیش آیا جہاں مفتی تقی عثمان کی کالے رنگ کی ہنڈا سوک کار BKE-748 پر فائرنگ کی گئی۔ البتہ حملے میں تقی عثمانی محفوظ رہے جبکہ ان کا گارڈ جاں بحق ہو گیا۔

مفتی زبیر کے مطابق فائرنگ کے وقت تقی عثمانی بھی گاڑی میں موجود تھے۔ مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ فائرنگ چاروں اطراف سے ہوئی لیکن اللہ نے مجھے محفوظ رکھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعہ کے بعد علاقہ کو گھیرے میں لے لیا گیا۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے فائرنگ کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈشنل آئی جی کو شہر بھر کی سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گاڑی پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کی ہدایات بھی کی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں