کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت

سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار و دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی گئی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 25 مارچ 2019 13:01

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 مارچ۔2019ء) کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران عدالت نے سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار و دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے. ملزمان نے اس موقع پر صحت جرم سے انکار کر دیا، عدالت نے 11 اپریل کو کیس کے گواہوں کو طلب کر لیا. گزشتہ سماعت میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں مقدمات یکجا کرنے کی درخواست منظور کرلی تھی.

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشت گردی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی جس میں سابق ایس ایس پی راﺅ انوار سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے، عدالت نے راﺅ انوار سمیت دیگر ملزمان پر فردِ جرم عائد کردی، عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کرنے پر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا جس پر عدالت نے گواہوں کو 11 اپریل کو طلب کرلیا. 13 جنوری 2018 کو کراچی کے ضلع ملیر میں اس وقت کے ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار کی جانب سے ایک مبینہ پولیس مقابلے میں 4 دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ ہلاک کئے گئے لوگ دہشت گرد نہیں بلکہ مختلف علاقوں سے اٹھائے گئے بے گناہ شہری تھے جنہیں ماورائے عدالت قتل کردیا گیا‘ جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ایک نوجوان کی شناخت نقیب اللہ کے نام سے ہوئی.

سوشل میڈیا صارفین اور سول سوسائٹی کے احتجاج کے بعد سپریم کورٹ نے واقعے کا از خود نوٹس لیا تھا‘ از خود نوٹس کے بعد راﺅ انوار روپوش ہوگئے اور اسلام آباد ایئر پورٹ سے دبئی فرار ہونے کی بھی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنادیا گیا کچھ عرصے بعد وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے جہاں سے انہیں گرفتار کرلیا گیا تاہم بعد میں رہا کردیا گیا تھا.

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں